ہائیکورٹ کا ڈبل شاہ ،اس کے ایجنٹوں کی پراپرٹی نیلام کر کے شہریوں کو ایک ماہ میں ادائیگیاں کرنے کا حکم

بدھ 11 نومبر 2015 21:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے ڈبل شاہ اور اس کے ایجنٹوں کی پراپرٹی نیلام کر کے شہریوں کو ایک ماہ میں ادائیگیاں کرنے کا حکم دیدیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ڈبل شاہ سکینڈل میں درخواست گزاروں کے ساتھ ایک کروڑ سے زائد زائد رقم کا فراڈ ہوا، جس میں سے چھ لاکھ روپے کی رقم واپس ملی ہے۔

نیب نے ڈبل شاہ سکینڈل کے دیگر متاثرین کو رقوم واپس کروا دی ہیں مگر انہیں رقم واپس نہیں دلوائی جا رہی۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدع ہے کہ لوٹی ہوئی رقم واپس دلوانے کا حکم دیا جائے۔ نیب کے ایڈیشنل ڈپٹی پراسکیوٹر رانا عارف محمود نے بتایا کہ ریکور ہونے والی رقم متاثرین میں برابر تقسیم کی جاتی ہے اور تا حال ڈبل شاہ اور اس کے ایجنٹوں سے ریکور کی گئی رقم متاثرین کو لوٹا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نیب نے ریکوری سیل تشکیل دیدیا ہے جس میں متاثرین کو رقوم کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ ریکوری آفیسر کی جانب سے ڈبل شاہ کی بقیہ پراپرٹیز کی رپورٹ پیش نہ کرنے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس والوں کی طرح بھاگنے کی کوشش نہ کریں، عدالت کو تحریری طور پر رپورٹ پیش کریں ۔فاضل عدالت نے ڈبل شاہ اور اس کے ایجنٹوں کی پراپرٹی نیلام کر کے شہریوں کو ایک ماہ میں ادائیگیاں کرنے کا حکم دیدیا اور 16نومبر تک نیلامی اور ادائیگیوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔