پاکستان میں مینجمنٹ اورپولیو پروگرام میں گورننس مراحل میں کافی بہتری آئی ہے،پولیو کے قطرے پینے سے رسائی نہ رکھنے والے بچوں کی تعداد 5 لاکھ سے کم ہو کر 35000 تک آگئی ہے، فاٹا میں پولیو کے کیسوں میں 90 فیصد کمی آئی ہے

پولیو کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی آزادانہ مانیٹرنگ بورڈ کی پاکستان میں پولیو خاتمہ میں اہم پیش رفت کی تعریف

بدھ 11 نومبر 2015 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔11 نومبر۔2015ء) دنیا بھر سے پولیو کے خاتمہ کی کوششوں کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی آزادانہ مانیٹرنگ بورڈ ( آئی ایم بی)نے پاکستان کے پولیو خاتمے بارے پروگرام کی پولیو خاتمہ میں خاطر خواہ پیش رفت اور بہترین کارکردگی کو سراہا ہے۔ بدھ کو آئی ایم بی کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں منیجمنٹ اور پروگرام میں گورننس مراحل میں کافی بہتری آئی ہے۔

پاکستان میں اب پولیو کے خاتمے کے ایمرجنسی اپریشن سنٹر پوری طرح کام کر رہا ہے۔ پولیو قطرے پینے اور پینے سے محروم رہنے والے اعداد و شمار میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کر لیا گیاہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مختلف حصوں میں ہیلتھ کیمپ کام کر رہے ہیں پولیو کے قطرے پلانے والے صف اول کے کارکنوں کو تربیت دی گئی ہے اور پولیو کے قطروں تک بچوں کی رسائی بہتر ہوئی ہے جس سے پولیو کے قطرے پینے سے رسائی نہ رکھنے والے بچوں کی تعداد پانچ لاکھ سے کم ہو کر 35000 تک آگئی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم بی نے اپنی رپورٹ میں خاص طور پر فاٹا کا ذکر کیا ہے جہاں پر پولیو کے کیسوں میں 90 فیصد کمی آئی ہے۔ جبکہ اس سال ملک بھر میں پولیو کے محض چند کیس رونما ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمہ میں ایک نئی جدت بڑی موثر ثابت ہوئی جو کہ متعلقہ کمیونٹی کے افراد میں سے ہی رضاکارانہ طو ر پر خدمات دینے والوں کی مقامی سطح پر مسلسل بھرتی ہے۔

دنیا بھرمیں پولیو کے خاتمہ کی نگرانی کرنے والے اس باوقار ترین ادارہ کا اجلاس لندن میں 5-6 اکتوبر کوہوا تھا جس میں پاکستان سمیت پولیو کا شکار دیگر چند ممالک کی پولیو کی خاتمہ کے سلسلہ میں کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ دریں اثناء سائرہ افضل تارڑ نے نگران ادارہ کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کے نتائج اور حاصل شدہ کامیابیاں وفاقی او ر صوبائی سطحوں پر مثالی سیاسی عزم کا نتیجہ ہے۔

اور آئی ایم بی کی اس رپورٹ سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کو پولیو کے خاتمہ میں کامیابی تمام شراکت داروں میں موثر رابطہ کاری اور ضلعی سطحوں پر آپریشنل مسائل اور رکاوٹوں کو دور کرنے اور انتظامی معاونت سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام شراکت داروں اور مسلح افواج کے ساتھ رابطہ کاری کرتے ہوئے پختہ عزم سے کام لیا تاکہ مخصوص علاقوں میں بچوں تک رسائی کے مسائل او ر پولیو کارکنوں کو تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو سنیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے حوالے سے جن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں پر پولیو کے مکمل خاتمہ پر تمام ضروری سازو سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب والدین پولیو کے قطروں بارے مکمل آگاہی رکھتے ہیں اور وہ ہر دفعہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہیں کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ بچوں کو ہمشہ لیے اپاہج ہونے سے پچانے یہی واحد راستہ ہے۔

سیکرٹری وزارت ہیلتھ سروسزمحمد ایوب شیخ نے کہا کہ پاکستانی معاشرہ کی مربوط کوششوں کے نتیجہ میں وائرس پر قابو پا لیا گیا ہے۔ واضع رہے کہ انڈی پینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ کی تازہ ترین رپورٹ میں پولیو کے خاتمہ کی کوششوں پر عمل درآمد کا مکمل طور پر جائزہ لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :