بیراجوں اور ا بندوں کی تعمیر سے مچھلی کی قدرتی افزائش گاہیں معدوم ہوگئیں:ڈائریکٹر جنرل فشریز

بدھ 11 نومبر 2015 19:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء )ڈائریکٹر جنرل فشریز ڈاکٹر محمد ایوب نے بتایاہے کہ، فیکٹریوں کا آلودہ پانی اورزرعی جراثیم کش ادویات آبی آلودگی ، آبی حیات پر بری طرح اثر انداز اوردریاؤں و قدرتی آبی گزرگاہوں پر بیراجوں اور ان کے کناروں پر بندوں کی تعمیر سے مچھلی کی قدرتی افزائش گاہیں تقریبا معدوم ہوگئی ہیں جس سے ان کی قدرتی طور پر ہونے والی افزائش میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

ہیڈ بلوکی کے مقام پرپونگ چھوڑنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محکمہ ماہی پروری آبی حیات کے تحفظ اور اسکی معدوم ہوتی ہوئی نسلوں کی افزائش کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہا ہے اور اس ضمن میں محکمہ کے زیر انتظام ہیچریوں اور نرسریوں سے اعلی معیار کا 9کروڑ30لاکھ سیڈ مناسب افزائش کے بعد نجی شعبہ میں قائم فش فارمز کو مناسب نرخوں پر مہیا کررہا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ سال 2014-15 میں مچھلی کی سالانہ پیداوار 92000 میٹرک ٹن اور جاری کردہ لائسنسوں کی تعداد 36426 جبکہ آمدن 212.580 ملین روپے ہو گئی ہے۔