بنگلہ دیش کے معروف ماہر تعلیم کو ’جان سے مارنے کی دھمکیاں،سیکورٹی سخت کردی گئی

ملک میں اب تک پانچ دہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے،شدت پسند گرو ہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی

بدھ 11 نومبر 2015 18:16

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء ) بنگلہ دیش کے معروف ماہرِ تعلیم پروفیسر انیس الزمان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جس پر انکی سیکوٹی سخت کردی گئی ،بنگلہ دیش میں اب تک پانچ دہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے، ایک شدت پسند گروہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے معروف ماہرِ تعلیم پروفیسر انیس الزمان کا کہنا ہے کہ انھیں دہریوں کی حمایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔بنگلہ دیش میں اب تک پانچ دہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ ایک شدت پسند گروہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔پروفیسر انیس الزمان نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ موبائل فون پر ٹیکسٹ میسیج ملنے کے بعد انھوں نے پولیس میں شکایت درج کروا دی ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسر انیس الزمان بھی ان کئی معروف شخصیات میں شامل ہیں جن کی جانب سے جاری ایک بیان میں حکومت پر زور ڈالا گیا ہے کہ وہ حالیہ ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی کارروائی کرے۔دوسری جانب حال ہی میں دو غیر ملکیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کیلیے بنگلہ دیش کے سفر کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔گذشتہ ماہ ایک جاپانی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا جبکہ ایک اطالوی امدادی کارکن کو بھی ستمبر میں بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکا میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ان حملوں کی ذمہ داری نام نہاد دولت اسلامیہ نے قبول کر لی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے سفری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’قابل اعتماد ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے تحت یہ خدشہ موجود ہے کہ بنگلہ دیش میں شدت پسندوں کی جانب سے غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ جن میں غیر ملکیوں کے بڑے اجتماعات بھی شامل ہیں۔‘اپنی ولدیت کے نام سے معروف انیس الزمان ڈھاکہ یونیورسٹی میں بنگالی ادب کے پروفیسر ہیں۔

متعلقہ عنوان :