کابل ہزار ی برادری کے سات افراد کے قتل کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

مظاہرین نے طالبان اور داعش کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف نعرے لگائے

بدھ 11 نومبر 2015 17:20

کابل((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء))افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہزارہ برادری کے 7 افراد کے قتل کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 7 افراد کی تشدد زدہ لاشیں افغانستان کے صوبے زابل سے برآمد ہوئیں قتل ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہیں۔

قتل ہونے والے افراد کی نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد نے تابوت اٹھائے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے طالبان اور داعش کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔احتجاج میں شریک محمد حادی نے کہاکہ یہ مظاہرہ بے دردی سے قتل ہونے والے مقتولین اور روز دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے ہر شخص کو انصاف دلانے کیلئے کیا گیا مظاہرین نے کہا کہ ہم بدلہ چاہتے ہیں کیونکہ جنہوں نے آج ہمارے لوگوں کو قتل کیا ہے وہ کل دوسروں کو بھی اسی طرح قتل کریں گے۔

(جاری ہے)

ہزارہ برادری کے لوگوں کی قتل کی افغان حکومت، امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت کی گئی۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نکولس ہیسم کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کے قتل کا یہ واقعہ جنگی جرائم کے برابر ہے، جن کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔