الیکشن کمیشن کا پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج کو بطور کوئیک ریسپانس فورس کے استعمال کرنے کافیصلہ

بدھ 11 نومبر 2015 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فوج کو بطور کوئیک ریسپانس فورس کے استعمال کرنے کافیصلہ کر لیا ،تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز تعینات ہو گی، بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سندھ میں 16اور پنجاب میں فوج کی 40کمپنیاں تعینات ہوں گی،سندھ میں ہر پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز کے 2 سے 3جوان تعینات ہوں گے، سانگھڑ اور بدین میں فوج 5دن پہلے ہی تعینات کر دی جائے گی،وزیراعظم ، وزراء اور مشیروں کے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی گئی،جیت کے جشن پر بھی مکمل پابندی ہو گی،پولنگ سے دو روز قبل تمام اسلحہ لائسنس معطل کرنے کا حکم، سندھ میں سانگھڑ اور بدین اور پنجاب میں حافظ آباد حساس ترین اضلاع قرار دے دیئے گئے، صوبوں سے ایک مرتبہ پھر حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی فہرست طلب کرلی گئی۔

(جاری ہے)

بدھ کو سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے میں سیکیورٹی معاملات کو حتمی شکل دینے کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، چیف سیکرٹری سندھ اور پنجاب ، آئی جی پنجاب اور آئی جی سندھ شریک ہوئے۔اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہاکہ صوبوں نے حساس اضلاع کی نشاندہی کر دی ہے جن پر پولیس کیساتھ ساتھ رینجرز اور فوج بھی تعینات ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے فوج کی 16 کمپنیز تعینات کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ پنجاب حکومت نے فوج کی 40 کمپنیز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں حساس ترین پولنگ سٹیشنز پر رینجراز اہلکار تعینات کئے جائیں گے جبکہ فوج کوئیک ریسپانس فورس کے طور پر کام کرتے ہوئے سول انتظامیہ کی معاونت کرے گی۔ وزارت دفاع کے حکام نے یقین دہانی کروائی کہ الیکشن کمیشن جس طرح حکم دے گا،اس پر عمل کریں گے۔

بلدیاتی انتخابات کیلئے پنجاب میں حافظ آباد کو حساس ترین قرار دیا گیا

جبکہ سندھ میں سانگھڑ اور بدین کے حلقے حساس ترین قرار دیئے گئے جہاں رینجرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیااور حالات انتہائی خراب ہونے کی صورت میں فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنز پر سیکیورٹیبڑھائی جائے اور پولیس کے ساتھ رینجرز اورفوج بھی تعینات کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 220 کے تحت الیکشن کمیشن کی معاونت تمام اداروں کی ذمہ داری ہے اور امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔ سردار رضا خان نے کہا کہ آر اوز اور ڈی آر اوز کی جانب سے فوج کی تعیناتی کی درخواستیں ملی ہیں ، الیکشن کے روز پولنگ سٹاف اور ووٹرز کی سیکیورٹی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ سندھ میں سانگھڑ اور بدین کے حلقے حساس ترین قرار دیئے گئے ہیں اور پنجاب میں حافظ آباد کو حساس ترین علاقہ قرار دیا گیا ہے، ان تینوں اضلاع پر خصوصی نظر رکھی جائے گی،فوج کو کسی بھی قسم کے رسک میں نہیں ڈالیں گے، تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے، سندھ میں مجموعی طور پر پاک فوج کی 16اور پنجاب میں 40کمپنیاں تعینات ہوں گی،سندھ میں ہر پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز کے 2 سے 3جوان تعینات ہوں گے،سانگھڑ اور بدین میں پولنگ سے پانچ روز قبل فوج تعینات کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی یو سی کی کسی بھی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے، وزیراعظم، وزراء اور مشیر بھی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے، دفعہ 144کا نفاذ یقینی بنایا جائے گا، انتخابات میں کامیابی پر ہوائی فائرنگ اور جلوس نہیں نکالے جائیں گے،پولنگ سے دو روز قبل تمام اسلحہ معطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔