سپیکر قومی اسمبلی کا وقفہ سوالات کے دور ان وزراء اور سیکرٹریز کی عدم موجودگی کا نوٹس ‘ اجلاس مختصر وقت کیلئے ملتوی کردیا
بدھ 11 نومبر 2015 14:47
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وقفہ سوالات کے دور ان وزراء اور سیکرٹریز کی عدم موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے اجلاس مختصر وقت کے لئے ملتوی کردیا اور پلاننگ ، داخلہ اور خزانہ کے سیکرٹریز کو فوری طلب کر لیا جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور محمود خان اچکزئی نے بھی وزراء کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور محمود خان اچکزئی اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے ۔
بدھ کو یہاں سپیکر نے وزراء اور سیکرٹریز کی عدم موجوگی کا نوٹس لیتے ہوئے پلاننگ ، داخلہ اور خزانہ کے سیکرٹریز کو فوری طلب کر لیا ۔ سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی حکومت پر خوب برس پڑے اور وقفہ سوالات میں وزراء کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ حکومت نے آدھی مدت گزار لی تاہم آج تک اس نے پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لیا ۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ایوان میں صرف ایک وزیر اور ایک پارلیمانی سیکرٹری موجود ہے۔ وزراء کی آمد تک اجلاس ملتوی کیا جائے اور دوبارہ شروع کیا جائے۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ جن وزارتوں سے متعلقہ سوالات ہیں ان میں سے تین کے پارلیمانی سیکرٹری حاضر ہیں۔ وقت پر کارروائی شروع کریں گے تو بہتری آئے گی۔ میں وزراء اور ایوان وزیراعظم کو بھی اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ڈھائی سال سے اس ہاؤس کو سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ ایک روز بہتری آئے گی تو پھر وہی صورتحال ہو جاتی ہے۔ کور کمانڈر اجلاس میں گورننس کی طرف نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیراعظم کابینہ کو ہدایت کریں کہ وہ ایوان میں شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری تجویز تھی تاہم اگر کارروائی چلانی ہے تو چلائیں۔ ہم نے بڑی قربانیاں دے کر جمہوریت لی ہے۔ لوگ اگر اس کو غیر سنجیدہ سمجھیں گے تو یہ بہترین ہوگا۔ سپیکر نے کہا کہ وزیراعظم سے اس حوالے سے بات کروں گا۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ وزراء کو اجلاس میں شرکت کا پابند بنایا جائے ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ منگل کو اجلاس میں میں نے یہ استدعا کی تھی کہ اجلاس مقررہ وقت پر شروع کریں لیکن وزراء نہیں ہیں۔ وفاقی زیر رانا تنویر نے کہا کہ خورشید شاہ ہر وزارت کا جواب دیتے تھے۔ سپیکر نے کہا کہ ہم اجلاس کی کارروائی بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے دور میں وزیر اعظم خود جواب دیتے تھے۔ وزراء حاضر ہوتے تھے۔ وزراء یہاں نہیں آتے۔ ہم اچھی روایات کی بات کرتے ہیں تاکہ بیس کروڑ عوام کا اس پارلیمنٹ پر اعتماد بحال ہو۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اپوزیشن ایوان چلا رہی ہے‘ کورم کی نشاندہی نہیں کی تاہم اب کریں گے۔ سپیکر نے اجلاس سٹاف کے آنے تک دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا۔اس سے قبل قومی اسمبلی کااجلاس مقررہ وقت سے صرف پانچ منٹ تاخیر سے شروع ہوا تو ایوان میں 27ارکان موجود تھے جبکہ صرف ایک وزیر سکندر حیات بوسن موجود تھےمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.