گجرات : پسند کی شادی کرنے کے لیے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی امیر النسا کے اہل خانہ کو بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی دھمکیاں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 11 نومبر 2015 14:21

گجرات : پسند کی شادی کرنے کے لیے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی امیر النسا ..

گجرات(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 11 نومبر 2015ء) : پسند کی شادی کرنے کیلئے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی امیرالنساء کے اہل خانہ کو بھارتی میڈیا اور انتہاپسند ہندو تنظیموں کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔ پاکستان میں اپنے شوہر کے ساتھ مقیم امیر النساء نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مدد کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا اور انتہاپسند ہندو تنظیموں نےمحبت کی شادی کیلئے پاکستان آنے والی امیر النساء کے گھر والوں کو ہراساں کرنا شروع کردیا، امیرالنساء کا کہنا ہے کہ جب سے پاکستان کے ٹی وی چینلز پر شادی کی خبر نشر ہوئی ہے اس روز سے بھارت میں مقیم میرے اہل خانہ کو مسلسل دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

امیر النساء کا کہنا تھا کہ اس نے پاکستانی کی محبت میں اپنا گھربار سب کچھ چھوڑ دیا اب اگر ویزہ نہ ملنے کے باعث وہ انڈیا واپس جاتی ہے تو شاید کبھی بھی واپس پاکستان نہ آ سکے۔

(جاری ہے)

امیر النساء نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے مدد کی اپیل کی ہے. امیر النساء کے شوہر اعجاز علی کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستان کا نام لینا جُرم تصور کیا جاتا ہے مگر اس کی بیوی امیرالنساء اس سے شادی کرنے پاکستان آ گئی اب یہ پاکستان کی عزت ہے، اگر امیر النساء واپس انڈیا گئی تو بھارتی انتہا پسند تنظیمیں اسے قتل کر دیں گی۔


واضح رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع دھن باد کے گاؤں سا کی رہائشی 22 سالہ امیرالنسا کی ایک برس قبل گجرات کے نوجوان اعجازعلی سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی۔یہ دوستی کچھ عرصے بعد محبت میں بدلی جس کے بعد بھارت کی امیر النساء پاکستان کے اعجاز علی کی محبت میں اپنا وطن چھوڑ آئی، جہاں ان دونوں نے گجرات کی مقامی عدالت میں کورٹ میرج کر لی.

متعلقہ عنوان :