روس نے شام میں 18 ماہ میں آئینی اصطلاحات نافذ کرنے اور ان کے بعد صدارتی انتخابات کروانے کی سفارش کردی

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 11 نومبر 2015 13:31

نیویارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔11 نومبر۔2015ء)اقوام متحدہ میں زیر گردش ایک روسی دستاویز میں شام میں 18 ماہ میں آئینی اصطلاحات نافذ کرنے اور ان کے بعد صدارتی انتخابات کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔تاہم دستاویز میں یہ واضح نہیں ہے کہ کیا اس دوران شام کے صدر بشارالاسد ہی صدارت کے منصب پر فائز رہیں گے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چند مخصوص شامی حزب اختلاف کی جماعتوں کو سنیچر کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں شام کے تنازع پر ہونے والے اہم مذاکرات میں ضرور حصہ لینا چاہیے۔

اطلاعات کے مطابق روس کی جانب سے آٹھ نکات پر مشتمل سفارشات میں انتخابات میں شام کے صدر بشارالاسد کے ممکنہ کردار کو مسترد نہیں کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ ان کے دشمنوں کی جانب سے کہا جاتا رہا ہے کہ قیام امن کے لیے ایسا کرنا ناممکن ہوگا۔

(جاری ہے)

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ’شام کے مقبول صدر کے پاس عسکری افواج کے کمانڈر ان چیف کے اختیارات ہوں گے جبکہ سپیشل سروسسز اور خارجہ پالیسی بھی ان کے تحت ہی ہوگی۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اصلاحاتی عمل صدر اسد کی زیر نگرانی نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایسے امیدوار کی زیر نگرانی ہونا چاہیے جس پر تمام حریف متفق ہوں۔دستاویز میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے شام کی حکومت اور ’حزب اختلاف کی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل وفد‘ کے درمیان سیاسی مذاکراتی عمل شروع کروانے کے لیے کہا گیا ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ مذاکرات سوئیٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں جون 2012 میں عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت کروائے جائیں جن میں شام میں عبوری حکومت کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں تقریباً 20 ممالک اور بین الاقوامی وفود شرکت کریں گے۔ ان مذاکرات کا اصل مقصد صدر بشارالاسد کی افواج اور چند حزب اختلاف گروہوں کے درمیان جنگ بندی کروانا ہے۔