مقبوضہ کشمیر بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نوجوان شہید ,سرینگر میں کرفیو اور سخت پابندیاں نافذ

بدھ 11 نومبر 2015 13:23

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں ایک نوجوان کو شہید کردیا ہے ۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق فوجیوں کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران شدید زخمی ہونیوالے نوجوان کی لاش ضلع کے علاقے ٹمنارسے برآمد ہوئی ہے۔ دریں اثناء قابض انتظامیہ نے لوگوں کو زینہ کوٹ میں ایک تعزیتی اجلاس میں شرکت سے روکنے کیلئے سرینگر میں کرفیو اور سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں اور زینہ کوٹ ایچ ایم ٹی کی طرف جانے والے تمام راستے بلاک کر دیئے ہیں۔

بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے ہفتہ کے روز بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری طالب علم گوہر ڈار کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تعزیتی اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آج سات نومبر کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوان گوہر احمدڈار کے گھر کی طرف احتجاجی مارچ کریں۔

انتظامیہ نے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو شہر میں تعینات کیا ہے تاکہ لوگوں کو گوہر کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکا جاسکے جبکہ زینہ کوٹ کی طر ف جانیوالے تمام راستوں کی بھی ناکہ بندی کی گئی ہے ۔ بھارتی پولیس کے اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ سرینگر کے علاقوں پارمپورہ، مائسمہ ، کرال کھڈ،معراج گنج، صفاکدل، نوہٹہ ، خانیار اور راعنا واری میں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

سرینگر میں دکانیں اورتجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے ۔ادھر ضلع بانڈی پورہ کے علاقے پتھر بہک میں بھارتی فوجیوں اور مجاہدین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ 27اکتوبر کو شروع ہونیوالے فوجی آپریشن کے دوران اب تک تین بھارتی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں ۔ کارروائی میں بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز ، 7پیرا کمانڈوز ، سینٹرل ریزروپولیس فورس اور اسپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکارحصہ لے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :