پاکستان نے اقتصادی ترقی اورامن و استحکام کے حوالے سے خاطر خواہ پیش رفت کی ہے ،حکومت نے خوراک کی بہتری کے لیے عالمی معاہدوں پر عمل درآمد کی صورتحال بھی کافی حد صحیح سمت میں گامزن کر دی ہے، حکومت ملک میں غذائی صورتحال کو بہتر بنانے اور 2030 ء تک مکمل طور پر غربت کا خاتمہ کر کے پائیدار ترقی کے ہدف کے حصول کے لیے پرعزم ہے

عالمی ادارہ برائے خوراک کی پاکستان کی ترقی کے حوالے سے رپورٹ

منگل 10 نومبر 2015 22:34

روم ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 نومبر۔2015ء ) عالمی ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف او )نے کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ چند سالوں میں اقتصادی ترقی ، امن و استحکام کے حوالہ سے خاطر خواہ پیش رفت کی ہے اور خاص طور پر پاکستان کے سماجی واقتصادی اشاریوں میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے خوراک کی بہتری کے لیے عالمی سطح پر کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کی صورتحال بھی کافی حد صحیح سمت میں گامزن کر دی ہے۔

منگل کو روم میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی طرف سے جاری بیان کے مطابق حکومت پاکستان ، میں غذائی صورتحال کو بہتر بنانے اور 2030 ء تک مکمل طور پر غربت کا خاتمہ کر کے پائیدار ترقی کے ہدف نمبر2 کے حصول کے لیے پرعزم ہے اور اس ضمن میں سکیلینگ اپ نیوٹریشن (سن) موومنٹ پر دستخط کئے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کی ان اہداف کے حصول میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے ساتھ شراکت داری بہت اہم ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے ملک میں فوڈ سیکورٹی اور غذائی صورتحال بہتر بنانے میں حکومت کی قیادت کی تعریف اور ستائش کی ہے اس ضمن میں (2025 ء کے حکومتی وژن ) کی مثال بھی دی گئی ہے۔اور حکومت کی اس ترجیح کو بھی سراہا گیا ہے جو کہ ملک کے غربت میں پسی ہوئی آبادیوں کو سماجی اور پیداوارکی تحفظ کی فراہمی کے نیٹس کو دی گئی ہے۔ پاکستان میں سماجی تحفظ کا وسیع و عریض سب سے بڑا نیٹ رکھنے والا پروگرام بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سب سے زیادہ پسی ہوئی خواتین اور 50 لاکھ افراد کو ماہانہ نقد امداد دیتا ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان میں نجی شعبہ کے مقامی پیداواری اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے اور مقامی سطح پرتحقیق ،ہنر مندی اور مہارت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ ملک پہلے ہی یہ اجناس دنیا بھر میں غذائی مداخل سے زندگیاں بچانے کے لیے عالمی خوراک پروگرام کو برآمد کر چکا ہے۔

اس سے عالمی پروگرام برائے خوراک کو پاکستان کی نہ صرف مستعدی اور بہتر طریقہ سے معاونت کا موقع ملتا ہے بلکہ اس سے قومی اقتصادیات اور روزگار کے مواقع کی فراہمی بڑھانے میں بھی مدد ملتی ہے۔پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی پاکستان میں سرمایہ کاری 189 ملین ڈالرز ہے اور 2011 ء سے لے کر 2015 ء کے دوران پاکستان میں مقامی سطح پر اجناس کی خریداری پاکستان کی اقتصادی ترقی اور نشوونما میں اضافہ کرنے کے ہمارے عزم کی بھی توثیق ہے۔

حکومت پاکستان نے 2013 ء سے لے کر اب تک ورلڈ فوڈ پروگرام کو 198 بلین ڈالرز مالیتی 519000 میٹرک ٹن گندم فراہم ہے اور پاکستانی حکومت ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان کو سب سے زیادہ گندم دینے والی اور دنیا بھر میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے آپریشنز کا 11 واں بڑا ملک ہے۔

متعلقہ عنوان :