2018ء تک پاکستان سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا،نواز شریف
قصور کے علاقہ بلوکی پاور پراجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب
منگل 10 نومبر 2015 22:27
قصور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 نومبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر اندھیروں کے خاتمے کے لیے جس تیزی اور نیک نیتی سے کام کررہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے یقینا کہا جاسکتا ہے کہ 2018 ء تک پاکستان سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا اگر 1999 ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان کا نقشہ بدل چکا ہوتا مگر حکومت کی دن رات کی جانیوالی کاوشوں اور عوام کی طرف سے ملنے والی حمایت کو دیکھتے ہوئے ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوچکا ہے یہ بات انہوں نے قصور کے علاقہ بلوکی پاور پراجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ بجلی کے پراجیکٹ اور دوسرے منصوبوں میں اتنے بڑے پیمانے پر بچتیں کی جارہی ہیں اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ان پراجیکٹ سے کسی کی جیب گرم نہیں ہورہی بلکہ یہ منصوبے ملک اور قوم کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے شروع کیے جارہے ہیں یا کیے جاچکے ہیں انہوں نے کہاکہ جس طرح کی شفافیت ہمارے ترقیاتی کاموں میں نظر آتی ہے اس کی مثال پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں نہیں ملتی انہوں نے کہاکہ میں عملاً ایک عرصہ سے سیاست میں ہوں وزارت اعلیٰ کے زمانے سے لیکر وزارت عظمیٰ کے زمانے تک میں نے یہ دیکھا ہے کہ اگر پاکستان کے اندر دیانتداری کے ساتھ بجلی کے علاوہ دوسرے عوامی منصوبہ جات کو دیانتداری سے شروع کیاجاتا اور پھر ان پر کام بھی مکمل ہوتا تو آج پاکستان کی تاریخ ہی کچھ اور ہوتی ان منصوبوں میں جس طرح قومی پیسے کو بچایا جارہا ہے و ہ پاکستان کی تاریخ میں ایک انوکھی مثال ہے اور اس کے لیے ان منصوبوں میں شامل ہر سرکاری اہلکار سے لیکر افسر ان تک تحسین کے مستحق ہیں میاں شہباز شریف ،خواجہ محمد آصف،شاہد خاقان عباسی،اور دوسرے لوگوں نے ان منصوبوں کے لیے بیٹھ کر دن رات کام کیا ہے انہوں نے کہاکہ بجلی کے تین پراجیکٹس کے لیے تین سو ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی کیونکہ ماضی میں یہ منصوبے انہی قیمتوں پر لگتے رہے ہیں مگر یہ کریڈٹ ہماری حکومت اور ان منصوبوں پرکام کرنیوالی ٹیم کو جاتا ہے کہ انہوں نے عوام کے پیسے کو امانت سمجھا کک بیکس اور کمشن لینے کا چکر ختم کیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ تین سو ارب روپے میں لگنے والے یہ منصوبے دوسو ارب روپے کے قریب میں مکمل ہورہے ہیں حکومت نے ان منصوبوں کے لیے باقاعدہ شفاف طریقے سے ٹینڈر طلب کیے اور ان منصوبوں سے جو بچتیں ہورہی ہیں وہ حکومت کی ایمانداری کا بین ثبوت ہیں انہوں نے کہاکہ ایک منصوبہ 93 بلین روپے میں لگنا تھا مگر وہ آج 55 ار ب روپے میں لگ رہا ہے اس طرح ان منصوبوں سے 110 ارب روپے بچائے گئے یہ بہت بڑی رقم ہے ہم پاکستان کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھتے ہیں یہ منصوبے کم لاگت میں لگنا شروع ہوئے تو میری خوشی کی انتہاء نہ رہی آج پاکستان کی ستر سالہ روایات سے ہٹ کر کام ہورہے ہیں،اسی طرح پہلے بھی پاکستان میں یہ کام ہوتے رہتے تو آج پاکستان ایک مختلف ملک ہوتا اگر پاکستان کی دولت کو پاکستانیوں پر امانت داری سے خرچ کیا جاتا تو آج کے مقابلے میں پاکستان بہت بہتر ہوتا ،یہ منصوبے لاکھوں کروڑوں گھروں کو روشنی مہیا کریں گے ، گھریلو استعمال کی بجلی یہ پلانٹ سستی بجلی فراہم کرے گا۔
(جاری ہے)
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.