کالجز میں مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ‘ رانا مشہود احمد خان

صوبائی وزیر تعلیم سے پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے وفود کی ملاقات

منگل 10 نومبر 2015 21:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ کالجز میں مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اساتذہ کرام طالب علموں کو قائدانہ ویژن دیکر وطن عزیز کی قسمت بدل سکتے ہیں ،معاشرے میں تبدیلی لانے کے عمل میں اساتذہ کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ بات انہوں نے لاہور تعلیمی بورڈ کے آفس میں پنجاب پروفیسرز ، لیکچرر ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی - وفد کی قیادت تنظیم کے صدر ڈاکٹر زاہد احمد شیخ اور جنرل سیکرٹری سید تنویر حسین شاہ کر رہے تھے - وفد نے صوبائی وزیر کو کالج اساتذہ کی ترقیوں میں تاخیر ، ٹرانسفرز اور مانیٹرنگ کے حوالے سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا- اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن سلوت سعید بھی موجود تھیں - رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں متعارف کی گئی اصلاحات کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں - قبل ازیں کالجوں میں اساتذہ کی سالانہ 15 ہزار تک ٹرانسفرز ہو رہی تھیں جن کی بنیادی وجہ سیاسی مداخلت تھی - ہماری حکومت نے یہ رحجان ختم کر کے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر تعلیمی اصلاحات کو نافذ کیا ہے - ہماری حکومت نے کالجز کی سطح پر کمیونٹی کالجز کا نیا آئیڈیا دیا ہے جو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر عملی شکل اختیار کرے گا - وفد کے ارکان کی طرف سے کالجز میں اساتذہ کی حاضری کے حوالے سے تحفظات پر صوبائی وزیر نے کہا کہ تنظیم اپنی تجاویز پیش کرے - محکمہ تعلیم ان پر ہمدردانہ غور کرے گا -ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اساتذہ کرام کی سالانہ کارکردگی رپورٹیں جن کی بنیاد پر ان کی ترقی کا دارومدار ہوتا ہے محکمے کو جلد نہ بھیجنے والے پرنسپلز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا - انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلی شہباز شریف کی قیادت میں تعلیم کے ہر شعبے میں میرٹ کو فروغ دیا ہے اور نصاب ، پڑھائی ، امتحانات ، نتائج اور ٹرانسفرز سمیت ہر معاملے سے بے ضابطگیوں کا خاتمہ کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے اپنے مرکزی صدر میاں شبیر احمد کی قیادت میں صوبائی وزیر سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا - وفد نے صوبائی وزیر کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن ، سکولوں کی عمارتوں کے بارے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے سرٹیفکیٹس اور بورڈ سے الحاق کے بارے میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا - صوبائی وزیر نے ملاقات کے موقع پر موجود پیف کے ایم ڈی علی جان کو پرائیویٹ سکول مالکان کے مسائل کے حل کی ہدایت کی - صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ ہماری حکومت پنجاب میں دنیا کا سب سے بڑا مگر سب سے سستا نظام تعلیم کامیابی سے چلا رہی ہے - ہماری تعلیمی اصلاحات کی تعریف عالمی اداروں نے بھی کی ہے - پرائیویٹ سکولوں کے معاملات کی بہتری کے لئے پنجاب حکومت پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی بنا رہی ہے- ہماری حکومت پرائیویٹ سکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ چیک اینڈ بیلنس پر بھی یقین رکھتی ہے - انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام اس ملک کے معماروں کی کردار سازی کے ذمہ دار ہیں اسی لحاظ سے ان کی ذمہ داریاں اور فرائض انتہائی حساس نوعیت کے ہیں - حکومت اساتذہ کے طبقے کے مسائل کے حل کو اپنا بنیادی فرض سمجھتی ہے - صوبائی وزیر نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کی عمارتوں کے حوالے سے حکومت کمر شلائزیشن پالیسی میں نرمی کرتے ہوئے تعلیمی شعبے کو رعایت دینے پر غور کر رہی ہے تاکہ چھوٹی سطح کے پرائیویٹ سکولوں پر مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے - انہوں نے کہا کہ چھوٹے پرائیویٹ سکولوں کو اچھے نتائج دینے پر مزید رعائتیں دینے کا معاملہ بھی زیر غور ہے - صوبائی وزیر نے امتحانی پریکٹیکلز کے حوالے سے شہری اور دیہاتی علاقوں کے تعلیمی علاقوں کی تفریق دور کرنے کے معاملے پر بھی غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔