چین کی طرف سے گوادر بندرگاہ کی تعمیر اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تشویش ہے ، ایسے طریقوں سے چین بھارت پر غلبہ پانے کی کوششیں کر رہا ہے ، خطے میں چین کی بڑھتی سرگرمیاں بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑاچیلنج ہیں ،چین بحیرہ ہند کے علاقے میں اپنا اثر ورسوخ قائم کرنے کیلئے انتھک کوششیں کر رہا ہے، چین کی طرف سے ’’ ہائپریس کنٹرول‘‘ کے نام پر آبدوزیں بھیجی جا رہی ہیں ، پاکستان کی جانب سے دہشتگردوں کی مبینہ پشت پناہی اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں مداخلت دونوں ممالک مابین حالات کی خرابی کی وجہ بنے رہیں گے

بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل اروپ راہا کا سیمینار سے خطاب

منگل 10 نومبر 2015 21:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل اروپ راہا نے چین کی طرف سے گوادر بندرگاہ کی تعمیر اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان طریقوں سے چین بھارت پر غلبہ پانے کی کوششیں کر رہا ہے ، خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑاچیلنج ہیں ،چین بحیرہ ہند ریجن میں اپنا اثر ورسوخ قائم کرنے کیلئے انتھک کوششیں کر رہا ہے، چین کی طرف سے ’’ ہائپریس کنٹرول‘‘ کے نام پر آبدوزیں بھی بھیجی جا رہی ہیں ،چین نے ہمارے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاشی اور دفاعی معاہدوں میں اضافہ کر دیا ، تبت ریجن میں تعمیر و ترقی کا کام،ڈاؤچنگ پیڈنگ میں دنیا کا بلند ترین ہوائی اڈہ ،شنگھائی اور سنکیانگ سے تار صوبے تک کی ریلوے لائن، گوادر پورٹ کی تعمیر، کشمیر اور پاکستان سے اقتصادی راہداری منصوبہ، تار میں سڑکوں کی بھارتی سرحدوں تک تعمیر اور سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال ، بھوٹان اور میانمار کے ساتھ معاشی و دفاعی معاہدے بھارت کو کمزور کرنے کی چینی سازش ہیں،پاک فوج کی طرف سے دہشت گردوں کی پشت پناہی اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں مداخلت پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کی خرابی کی وجہ بنے رہیں گے، پاکستان اپنے نیو کلیئر اور بیلسٹک میزائل کی طاقت کو چائنہ اور جنوبی کوریا کی مدد سے آہستہ آہستہ بہتر بنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو ایئرپاور سٹڈیز کے مرکزمیں 12ویں’’ سوبروتومکرجی‘‘ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے چین کی خطے میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین کا بڑھتا ہوا دباؤ سوچی سمجھی اسٹریٹیجک چال ہے، چین نے ہمارے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاشی اور دفاعی معاہدوں میں اضافہ کر دیا ہے، تبت ریجن میں تعمیر و ترقی کا کام تیزی سے جاری ہے، ڈاؤچنگ پیڈنگ میں دنیا کا بلند ترین ہوائی اڈہ ،شنگھائی اور سنکیانگ سے تار صوبے تک کی ریلوے لائن گوادر پورٹ کی تعمیر، کشمیر اور پاکستان سے اقتصادی راہداری منصوبہ، تار میں سڑکوں کی بھارتی سرحدوں تک تعمیر اور سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال ، بھوٹان اور میانمار کے ساتھ معاشی و دفاعی معاہدے بھارت کو کمزور کرنے کی چینی سازش ہیں۔

بھارتی ایئر چیف مارشل نے چین کی دیگر سر گرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چین بحیرہ ہند ریجن میں اپنا اثر ورسوخ قائم کرنے کیلئے انتھک کوششیں کر رہا ہے، جس کے تحت چین کی جانب سے ہائپریس کنٹرول کے نام پر آب دوزیں بھی بھیجی جا رہی ہیں۔ انہوں نے شمالی سرحد کے واقعے کا حوالے سے کہا کہ اروناچل پر دیش کے رہنے والوں کو ویزہ پیپر کی فراہمی حاصل ہے۔

اروپ راہا نے کہا ہے کہ بھارت کو سرحدی سیکیورٹی کے حوالے سے 2اہداف کاسامنا ہے، اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان بارے بات کرتے ہوئے ایئر چیف مارشل راہا نے کہا کہ پاکستان آرمی کی طرف سے دہشت گردوں کی پشت پناہی اور جموں و کشمیر میں مداخلت کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ حالات کی خرابی کی وجہ بنے ہوئے ہیں، پاکستان نے اپنے تعلقات چائنہ اور امریکہ کے ساتھ معمول پر رکھے ہیں، پاکستان اپنے نیو کلیئر اور بیلسٹک میزائل کی طاقت کو چائنہ اور جنوبی کوریا کی مدد سے آہستہ آہستہ بہتر بنا رہا ہے، پاکستان چائنہ کے ساتھ ساتھ امریکہ سے بھی مختلف ہتھیار اور ایئر کرافٹس حاصل کر رہا ہے۔

اندرونی سیکیورٹی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ بیرونی خدشات کی وجہ سے اندرونی معاملات سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں نیگزلائیڈ موومنٹ انڈیا کیلئے اندرونی سیکیورٹی کیلئے بہت بڑا خدشہ بن گئی ہے

متعلقہ عنوان :