دیپالپور میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونیوالے بچے کے ورثاء کا انصاف نہ ملنے پر سیون کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ‘ وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا

منگل 10 نومبر 2015 17:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) دیپالپور میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والے 7سالہ بچے کے ورثاء اور اہل علاقہ نے پولیس کی طرف سے انصاف نہ ملنے پر سیون کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ،مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ملزم پولیس کے ایک افسر کا قریبی عزیز ہے جسے تفتیش میں پاگل ظاہر کیا جارہا ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس لینے پر تفتیشی افسر کو تبدیل کردیا گیا جبکہ ایس پی رینک کاافسرکیس کی تفتیش کرے گا۔

مظاہرے کے شرکاء نے بتایا کہ ملزم ندیم نے سات سالہ بچے فیضان کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا اور لاش کو بھی نا معلوم مقام پر دفن کر دیا ۔ واقعہ کے بعد ملزم خود تھانے پیش ہو گیا اور جرم کا اعتراف بھی کر لیا ۔مظاہرین نے بتایا کہ ملزم پولیس افسر کا قریبی عزیز ہے اس لئے مقدمے میں مبینہ زیادتی کی دفعات شامل نہیں کی گئی جبکہ تفتیش میں یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملزم ذہنی طور پر پاگل ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ احتجاج کرنے پر کئی روز بعدلاش برآمد کرائی گئی ۔مظاہرے میں شامل مرد و خواتین نے نعرے بازی کرتے ہوئے سیون کلب کے اندر داخل ہونے کی کوشش تاہم پولیس کی بھاری نفری نے انہیں بیرئیر لگا کر باہر ہی روک دیا ۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف دلایا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

سیون کلب کے افسران کی طرف سے مظاہرین کو شفاف تفتیش اور انصاف کی یقین دہانی کرائی گئی تاہم مظاہریننے اپنا احتجاج جاری رکھا۔بعدازاں چیئر پرسن صبا صادق نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اور انہیں بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے لیاہے اور ڈی پی او نے تفتیشی افسرکوفوری تبدیل کردیا ہے۔ اس کیس کی انکوائری ایس پی رینک کا افسر کرے گا اور انہیں انصاف دلایا جائے گا ۔ صبا صادق کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :