طلباء سے فیس لے کر اساتذہ کو یومیہ اجرت کی تنخواہیں دینا وفاقی نظامت تعلیمات کی نااہلی ہے ‘بجٹ میں ان کیلئے فنڈ کی کوئی درخواست نہیں دی گئی ‘کچھ اطلاعات تھیں کہ ایسے لوگوں کا نام بھی لسٹ میں موجود ہے جو ملازم نہیں جومعیارپر پورا اتریں گے انہیں مستقل کیا جائیگا ‘1129 ملازمین کو مستقل کیا جائیگا ‘140 ملین کی گرانٹ کیلئے فنانس منسٹری کو بھیجا گیا ہے

وفاقی وزیر کیڈ عثمان ابراہیم کاسینٹ میں سینیٹر شاہی سید توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر اظہار خیال

منگل 10 نومبر 2015 16:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر کیڈ عثمان ابراہیم نے کہا ہے کہ طلباء سے فیس لے کر یومیہ اجرت کے اساتذہ کو تنخواہ دی جاتی تھی یہ واقعی وفاقی نظامت تعلیمات کی نااہلی ہے جس نے بجٹ میں ان کے لئے فنڈ کی کوئی درخواست نہیں دی اور کچھ ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ ایسے لوگوں کا نام بھی لسٹ میں موجود ہے جو ملازم نہیں مگر اب ان لوگوں کو مستقل کیا جائے گا جو معیار پر پورا اتریں گے اور یہ ٹوٹل 1129 ملازم ہیں اور کمیٹی ان کو مستقل کرے گی 140 ملین کی گرانٹ کیلئے فنانس منسٹری کو بھیجا گیا ہے تاکہ جلد از جلد اس معاملے کو حل کیا جائے۔

وہ منگل کو سینیٹ سینیٹر شاہی سید توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر اظہار خیال کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں سینیٹر شاہی سیدنے توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا وفاقی نظامت تعلیمات میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو تنخواہیں ادا نہیں کی جاتیں‘ 422ماڈل کالجز کے اساتذہ بسا اوقات احتجاج پر مجبور ہوجاتے ہیں اس معاملے پر کمیٹی بھی بنائی گئی اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی ان کے حق میں آیا اس پر کمیٹی نے بھی یہ کہا تھا کہ تین سال مدت ملازمت رکھنے والے اساتذہ کو مستقل کرنے کی ہدایت کی تھی 718 اساتذہ یومیہ اجرت پر دس سال سے کام کررہے ہیں کیا علامہ اقبال کا یہ خواب تھا۔