دیپالپور میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونیوالے 7سالہ بچے کے ورثاء ،اہل علاقہ کا انصاف نہ ملنے پر سیون کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

منگل 10 نومبر 2015 14:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) دیپالپور میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والے 7سالہ بچے کے ورثاء اور اہل علاقہ نے پولیس کی طرف سے انصاف نہ ملنے پر سیون کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ،مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ملزم پولیس کے ایک افسر کا قریبی عزیز ہے جسے تفتیش میں پاگل ظاہر کیا جارہا ہے۔ مظاہرے کے شرکاء نے بتایا کہ ملزم ندیم نے سات سالہ بچے فیضان کو مبینہ زیادتی کا نشانہ کے بعد قتل کر دیا اور لاش کو بھی نا معلوم مقام پر دفن کر دیا ۔

واقعہ کے بعد ملزم خود تھانے پیش ہو گیا اور جرم کا اعتراف بھی کر لیا ۔مظاہرین نے بتایا کہ ملزم پولیس افسر کا قریبی عزیز ہے اس لئے مقدمے میں مبینہ زیادتی کی دفعات شامل نہیں کی گئی جبکہ تفتیش میں یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملزم ذہنی طور پر پاگل ہے ۔

(جاری ہے)

مظاہرے میں شامل مرد و خواتین نے نعرے بازی کرتے ہوئے سیون کلب کے اندر داخل ہونے کی کوشش تاہم پولیس کی بھاری نفری نے انہیں بیرئیر لگا کر باہر ہی روک دیا ۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف دلایا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ سیون کلب کے افسران کی طرف سے مظاہرین کو شفاف تفتیش اور انصاف کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔

متعلقہ عنوان :