حویلی لکھا‘متعلقہ انتظامیہ کی لاپروائی اور عدم توجیہی کے باعث اندون شہر تجاوزات ختم نہ ہوسکیں

منگل 10 نومبر 2015 13:11

حویلی لکھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) متعلقہ انتظامیہ کی لاپروائی اور عدم توجیہی کے باعث اندون شہر تجاوزات ختم نہ ہوسکیں ،غیر قانونی قائم رکشہ وٹیکسی اسٹینڈ سے سی،او،یونٹ کا درجہ چہارم کا عملہ نزرانہ وصول کرنے میں مصروف،کمیشنر فوری طور پر ازخود نوٹس لیں ،شہریوں کا مطالبہ ،ہمارا جواہلکار بھی تجاوزکنندگان سے رشوت وصول کرتا پکڑا گیا تو اسے فوری طور پر نوکری سے فارغ کیا جائے گا،ترجمان بلدیہ کمیٹی۔

(جاری ہے)

متعلقہ انتظامیہ سی،او،یونٹ اور سٹی پولیس کی مشترکہ طور پر بے حسی اور عدم توجیہی کے باعث اندون شہر قائم تجاوزات کو ختم ناکیا جاسکا جس کے باعث شہر کے بیشتر گلی بازار سکڑ کررہ گئے اور لوگوں کا پیدل گزرنا بھی محال ہوچکا ہے جن جگہوں پر مکمل طور پے تجاوزکنندگان کا قبضہ جم چکا ہے اُن میں جنرل بس اسٹینڈ،پرانا سبزی بازاراور چوک جامع مسجد مولانا لشکر دین والی کے علاقے سرفہرست ہیں جنرل بس اسٹینڈ کے ساتھ شاہراہ عام پر قائم خود ساختہ اور غیر قانونی ٹیکسی اور رکشہ اسٹینڈ اور فوٹو اسٹیٹ دوکانداروں نے سڑک پر اپنا قبضہ جمارکھا ہے جبکہ زرائع کا کہنا ہے کہ سی،او،یونٹ کے درجہ چہارم کے ملازمین اِن تجاوزکنندگان سے روزانہ کی بنیاد پر رشوت وصول کرتے ہیں جس پر سینٹری انسپیکٹر کا مو‘قف ہے کہ اگر اُن کا کوئی ملازم تجاوزکنندگان سے رشوت لیتا پکڑا گیا تو وہ اُس کی نوکری کا آخری روز ہوگا،شہری حلقوں نے کمیشنر متعلقہ ڈویڑن ساہیوال سے فوری طور پے ازخود نوٹس لیتے ہوئے شہر کو تجاوزات سے چھٹکارا دیلانے کا مطالبہ کیا ہے۔