اعظم خان کی طرف سے فن وثقافت کے فروغ کیلئے تاریخی اقدامات کبھی بھی اس خطے کے عوام نہیں بھولیں گے کلچر جرنلسٹس فورم

پیر 9 نومبر 2015 22:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔9 نومبر۔2015ء)کلچر جرنلسٹس فورم نے سینئر بیوروکریٹ سیکرٹری ثقافت وسیاحت اعظم خان کی طرف سے صوبے میں فن وثقافت کے فروغ کیلئے تاریخی اقدامات اٹھانے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طر ف سے فن وثقافت او فنکاروں کی فلاح وبہبود کیلئے منظور کئے گئے منصوبے کبھی بھی اس خطے کے عوام نہیں بھولیں گے صوبے میں علاقائی ثقافت کی بحالی و فروغ کے لئے پراجیکٹ  دہشتگردی کی وجہ سے متاثرہ فنکاروں و ہنرمندوں کیلئے ماہانہ وظائف کی منظوری سنسر بورڈ کے قیام کے حوالے سے پہلی دفعہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت  114 فنکاروں ہنرمندوں شعراء اور اہل قلم میں پچاس لاکھ روپے کے مالی امداد کی تقسیم مقامی زبانوں کی عوامی موسیقی کے فروغ فن اور فنکار کی حوصلہ افزائی کیلئے نیو ٹیلنٹ کے فروغ کیلئے یا قربان کے نام سے مقابلے شروع کرنے اور کئی ایک دیگر تار یخی اقدامات سے فن وثقافت کو حقیقی معنوں میں فروغ حاصل ہوگا جو تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے کلچر پالیسی سمیت سنسر بورڈ اور کاپی رائٹ ایکٹ کے قانون کی فوری طورپر نفاذ کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ ان قوانین کی غیر موجودگی میں فن وفنکار اور ہزاروں ہنرمندوں کے روزگا ر تباہ ہورہے ہیں ا س سلسلے میں کلچر جرنلسٹس فورم کا اجلاس فورم کے صدر احتشام طورو کی صدارت میں گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں فورم کے جنرل سیکرٹری روخان یوسفزئی نائب صدر امجد علی خادم جائنٹ سیکرٹری عنایت الرحمان فنانس سیکرٹری امجد ہادی یوسفزئی پریس سیکرٹری سجاد خلیل فاٹا کے کنوینئر شیر عالم شننواری  سراج عارف ہدایت الرحمان اعجاز افریدی ور دیگر نے شرکت کی اجلاس میں کہاگیا کہ سی جے ایف سیکرٹری اعظم خان کی طرف سے فن وثقافت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے ان اقدامات کو قد کی نگاہ سے دیکھتی ہے اجلاس میں صوبے کے فنکاروں ا ور ہنرمندوں سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ ثقافتی شوز کی اڑ میں غیر اخلاقی سرگرمیوں سے اجتناب کیا جائے اور فن وثقافت کی اڑ میں موجود کالی بھیٹروں کی نشاندہی کرکے ان عناصر کا بائیکاٹ کیا جائے انہوں نے کہا کہ فنکاروں او ر ہنرمندوں پر بھی بڑی ذمہ دار عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی ثقافت کے فروغ کیلئے حقیقی معنوں میں کردار ادا کریں انہوں نے صوبائی حکومت بالخصوص محکمہ ثقافت وسیاحت کے سیکرٹری اعظم خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ہماری ضرورت ہوگی تو سی جے ایف فن وثقافت کے فروغ کیلئے ماضی کی طرح اپنی خدمات رضاکارانہ طورپر پیش کرتی ہے کیونکہ موجودہ وقت میں فن وثقافت اور اس سے وابستہ فنکاروں اور ہنرمندوں کی اوا ز اور مسائل کے حل کیلئے سیکرٹری اعظم خان نے ہی تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں صوبے کے لوگ بلکہ پورا پاکستان سیکرٹر ی ثقافت اعظم خان کے ان تاریخی اقدامات کو کبھی بھی نہیں بھولے گی اور سیکرٹری اعظم خان کے یہ تاریخی اقدامات تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے اعظم خان نے ایک بار پھر ثقافت وسیاحت کے فروغ کے لئے اپنے سابقہ ریکارڈ کے مطابق تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں اور ثقافت و سیاحت جیساہم شعبے کو انکے جانے کے بعد مکمل طورپر انظر انداز کیاگیا تھا ایک بار پھر نظر انداز شدہ شعبے کیلئے تاریخی اقدامات کو یہ قوم کبھی نہیں بھولے گی انہوں نے کہا کہ سیکرٹری اعظم خان اس محکمے کو مزید فعال اورشفاف بناکر صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں سمیت کلچر پالیسی کی منظوری اور سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ صوبے کی منفرد اور شاندار ثقافت اور اقدار کو زندہ رکھنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں گے جبکہ ثقافتی وسیاحتی ورثے واثاثے کے تحفظ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گیجلاس میں سیکرٹری ثقافت وسیاحت اعظم خان سے مطالبہ کیا گیا کہ کلچر پالیسی جو گزشتہ روز دو سال سے التوائمیں ہے فوری طورپر پالیسی کے ڈرافٹ کی منظوری دیکر اسے اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے رواں اجلاس میں فوری طورپر کلچر پالیسی منظور کرائی جائے جبکہ سنسر شپ بورڈور کاپی رائٹ ایکٹ نافذ کیا جائے