پشاور یونیورسٹی میں انسانی قوانین کے بارے میں دو روزہ ٹریننگ ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی

پیر 9 نومبر 2015 20:09

پشاور۔09 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔9 نومبر۔2015ء ) اقوام متحدہ کی جانب سے لاگوکئے گئے قوانین کو دنیا بھر میں نرم اور غیر اہم قوانین سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی خلاف ورزی کی روش عام ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے پشاور یونیورسٹی میں منعقدہ دو روزہ ٹریننگ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو پیر کے روز اختتام پذیر ہو گئی ۔

(جاری ہے)

اختتامی تقریب کے مہمانان خصوصی جامعہ کے ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ اورینٹل سٹڈیز پروفیسرڈاکٹر سید الحسنات اور پروفیسرڈاکٹر قبلہ ایاز تھے۔ ورکشاپ میں قریبا چالیس شرکاء کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی اہمیت اور پاکستان میں ان کو لاگو کرنے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ اکثر ناقدین کا خیال ہے کہ بین الاقوامی قانون کی کوئی ثانوی حیثیت نہیں مگر بحیثیت ایک دستخطی ملک پاکستان کو انسانی قوانین کو مکمل طور پر لاگو کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان کے قانون ساز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :