سانحہ صفورا ،عدالت نے حتمی چالان کیلئے تفتیشی افسر کو آخری مہلت دیدی

پیر 9 نومبر 2015 16:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ صفورا کے حتمی چالان کیلئے تفتیشی افسر کو آخری مہلت دے دی۔تفصیلات کے مطابق پیر کوانسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ صفورا کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس کی جانب سے کیس کی اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ سانحہ صفورا کے 2 سہولت کارسلطان قمر اور حسین عمر سگے بھائی ہیں اورالقاعدہ کے دہشت گرد ان کے گھر رہائش پذیر تھے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حسین عمرنے 2010میں داعش میں شمولیت اختیارکی جس کے کہنے پرنعیم ساجد نامی ملزم نے زاہد موتی والا کی دکان سے اسلحہ خریدا اور زاہد موتی والا کے ذریعے ہی اسلحے کے لائسنس بھی بنوائے گئے جس کے بعد اس اسلحے کو مرکزی ملزم سعد عزیز نے سانحے صفورا میں استعمال کیا۔عدالت میں پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش کرنے پر معزز جج نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو آخری مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ کیس کا حتمی چالان 22نومبر تک جمع کرایا جائے۔واضح رہے کہ 13 مئی کو کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ میں مسلح افراد نے بوہری برادری کی بس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 45افراد جاں بحق اور 13افراد زخمی ہوئے تھے۔