یمن کے وسطی علاقے البیضاء میں حکومت نواز فورسز کی دو الگ الگ کارروائیوں میں دس حوثی باغی ہلاک ،متعددد زخمی

پیر 9 نومبر 2015 15:41

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) یمن کے وسطی علاقے البیضاء میں حکومت نواز فورسز کی دو الگ الگ کارروائیوں میں کم سے کم 10 حوثی باغی ہلاک اور متعددد زخمی ہو گئے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق حکومتی فورسز نے البیضاء میں باغیوں کے زیر کنٹرول رتل کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد حوثی ہلاک ہوئے۔ ادھر تعز میں حوثی باغیوں نے شہر کے ایک بڑے سرکاری اسپتال پر 13 راکٹ داغے جس کے نتیجے میں اسپتال کو نقصان پہنچا اور ہسپتال کے عملے کے متعدد اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق راکٹ ہسپتال کی تمام بیرکوں پر گرتے رہے جس کے نتیجے میں عمارت کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا ہے۔قبل ازیں مغربی تعز میں وادی الدحی اور المرور میں مزاحمتی کارکنوں کے حملوں میں 21 حوثی باغیوں اور علی صالح کے وفاداروں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

شورش زدہ شہر تعز کے مشرقی علاقوں اور ثعبات میں اتحادی طیاروں کی بمباری اور زمینی فورسز نے حوثیوں کی پیش قدمی روکنے کے بعد باغیوں کو کا حملہ پسپا کردیا۔

باغیوں نے ساحلی علاقوں المخا اور ذباب کی اطراف سے حکومتی مراکز کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی مگر انہیں پسپا کر دیا گیا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے تعز کے عام آبادی والے علاقوں پر توپ خانے، ٹینکوں اور کاتیوشا راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔ باغیوں کے حملوں میں الموشکی، الوضہ، ثعبات، الجمہوری اور الحجملیہ کالونیوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے۔دریں اثناء یمنی فضائیہ کے سرابراہ میجر جنرل راشد الجند کا کہنا ہے کہ باغیوں کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقوں میں امن وامان کی صورت حال کافی حد تک بہتر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے جنیوا اجلاس میں یمن کے بحران کا کوئی نہ کوئی سیاسی حل نکلنے کا امکان موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :