انتفاضہ القدس،79فلسطینی شہید، 3000 زخمی، 1600 کو جیلوں میں ڈال دیا گیا

پیر 9 نومبر 2015 14:31

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے79 فلسطینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں 17 بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتور کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید دو فلسطینی نوجوان شہید ہوئے جس کے بعد شہداء کی تعداد بڑھ کر 79 ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن سے شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے جبکہ 18 فلسطینی غزہ کی پٹی اور ایک جزیرہ نما النقب میں شہید ہوا۔ وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کے تشدد سے 3000 فلسطینی شہری براہ راست فائرنگ اور دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے ان میں سے 1248 کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

1008 فلسطینی دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے جبکہ آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی اور متاثر ہونیوالوں کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ 800 زخمیوں کو جائے وقوعہ پرفرسٹ ایڈ فراہم کی گئی۔ مغربی کنارے میں فائرنگ سے 826 فلسطینی زخمی ہوئے۔ جبکہ 895 شہری دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے۔ 236 فلسطینی شہری لاٹھی چارج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے زخمی ہوئے۔ غزہ کی پٹی میں 442 فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 113 افراد دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 18 سال سے کم عمر کے 370 بچے بھی شامل ہیں۔ان میں 180 بچوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں جس کے باعث وہ زخمی ہوئے جب کہ 120 دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔

متعلقہ عنوان :