پاکستان فرمودات علامہ اقبال کے افکار کا حامل نہیں بن سکا ‘پروفیسر ساجد میر

علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر چاہتے ہیں تو ہمیں محنت، خدمت، امانت اور دیانت کے اصولوں کو اپنانا ہو گا‘امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث

اتوار 8 نومبر 2015 17:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء ) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان پروفیسر ساجد میرنے کہا ہے،پاکستان فرمودات علامہ اقبال کے افکار کا حامل نہیں بن سکا ،اگر علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر چاہتے ہیں تو ہمیں محنت، خدمت، امانت اور دیانت کے اصولوں کو اپنانا ہو گا،علامہ اقبال کے افکار و خیالات امت مسلمہ کی آواز تھے۔

اس امر کااظہار انہوں نے اہل حدیث یوتھ فورس کے نوجوانوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ آپ نے برصغیر کے مسلمانوں میں جذبہ حریت بیدار کرنے کی کوشش کی ۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مصور پاکستان نے ارض وطن کا جو خواب دیکھا تھا ہم شرمندئہ تعبیر نہیں کر سکے۔ علامہ اقبال نے پاکستان کو اسلام کا مرکز اور قلعہ بنانے کا جو فلسفہ دیا اس پر بھی عمل نہیں کیا گیا، ان کے فلسفہ خودی کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ کسی لحاظ سے قابل فخر نہیں ہے آج اگر اقبال اپنے وجود کے ساتھ ہمارے پاس ہوتے تو پاکستان کی حالت زار دیکھ کر خون کے آنسو روتے کیونکہ پاکستان آج بھی حقیقی معنوں میں آزاد نہیں ہے، اس کی سالمیت اور خود مختاری آج بھی داو پر لگی ہوئی ہے، اس کے عوام آج بھی تہہ تیغ کئے جا رہے ہیں، اس کی سرحدیں آج بھی غیر محفوظ ہیں اور اس پر آج بھی مغربی اور یورپی ثقافت کی یلغار جاری ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے حکمران اور پھر عوام اپنے آپ کو علامہ اقبال کے افکار و نظریات کے سانچے میں ڈھالیں تاکہ پاکستان انفرادی لحاظ سے ترقی کرے اور عالم اسلام کا مرکز و محور قرار پائے۔ علامہ اقبال نے مسلم عوام کواستبداد کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا درس دیا اور انہیں اسلام جیسے عظیم اور آفاقی مذہب کی تعلیمات اپنے اوپر نافذ کرنے اور اپنی بہترین اور اعلی ثقافت کو اختیار کرنے کا پیغام دیا۔