دیہی خواتین کا معیار زندگی بلند کرنے سے زرعی پیداوار میں 25 فیصد اضافہ ممکن ہے،میاں شاہد

اتوار 8 نومبر 2015 16:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔8 نومبر۔2015ء) یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چئیرمین میاں شاہد نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں کے مردوں میں بہتر آمدنی کیلئے شہروں کی جانب نقل مکانی کے بڑھتے رجحان سے دیہی خواتین پر دباؤ بڑھ رہا ہے،مردوں کی غیر موجودگی میں خواتین کو زیادہ کام کرنا پڑ رہا ہے جبکہ انکی آمدنی میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا، دیہی خواتین کو مساوی حقوق دے کر انکا معیار زندگی بلند کرنے سے زرعی پیداوار میں 25 فیصد اضافہ ممکن ہے جس سے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

اتوار کومیاں شاہد نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ زراعت سے وابستہ خواتین کو سہولیات، قرضوں اور مداخل تک وہ رسائی حاصل نہیں جو مردوں کو ہے جسے بہتر بنا کر زرعی پیداوار میں بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ 2050 تک عالمی زرعی پیداوار میں ساٹھ فیصد اضافہ ضروری ہے جبکہ اس ہدف کو دیہی خواتین کی مدد کے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔موسمیاتی تغیر سے زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے جس کے سب سے زیادہ منفی اثرات زراعت سے وابستہ خواتین پر پڑ رہے ہیں۔