کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 43 من پسند افسران کا پتہ لگالیا گیا

واٹر بورڈ کے مجموعی طور پر 650 ٹھیکیدار ہیں لیکن ادارے کے 43 لاڈلے ٹھیکیدار ہیں جن کی کوئی فائل رکتی ہے نہ ہی کوئی بل روک سکتا ہے

اتوار 8 نومبر 2015 15:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 نومبر۔2015ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 43 من پسند افسران کو پتہ لگالیا گیا ہے ، جن کی انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں ہیں۔تفصیلات کے مطابق مزدوریونین کے رحیم اعوان،ایگزیکیٹوانجینئرندیم ہادی،فنانس ڈپارٹمنٹ کے اسلم اورطاہرشکور،یونین عہدیدارمسعودالہی،ڈائریکٹرفنانس محمدثاقب،یونین صدرمنوررضا،ایگزیکٹیوانجینئرتابش سمیت کئی ملازمین واٹر بورڈ کے تنخواہ دار تو ہیں ہی ساتھ ہی حکام کی آنکھ کے تارے بھی ہیں کیونکہ ان کی توجہ ادارے کی ذمہ داریوں سے زیادہ ٹھیکوں پر ہے،واٹر بورڈ کے مجموعی طور پر 650 ٹھیکیدار ہیں لیکن ادارے کے 43 لاڈلے ٹھیکیدار ہیں جن کی کوئی فائل روکتی ہے نہ ہی کوئی بل روک سکتا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ دوسالوں میں 43ٹھیکیداروں کو 10کروڑ50لاکھ، 41ہزار 387روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

(جاری ہے)

2013-14 میں ان ٹھیکیداروں کو 5کروڑ67لاکھ5ہزار 178 روپے اداکئے گئے ۔ رحیم اعوان کی قائم کردہ کمپنی کو دو سال میں 37 لاکھ11ہزار سے زائد اکاونٹس آفیسر اسلم کو 28 لاکھ 31 ہزارسے زائد اکاونٹس آفیسر، طاہر شکور کی کمپنیوں کو 77لاکھ 60، ایگزیکیٹوانجینئر ندم ہادی کی تین کمپنیوں کو 64 لاکھ 20ہزار،یونین عہدیدار سعود الہی کی قائم کردہ ٹھیکیدار کمپنیوں کو 68 لاکھ 77 ہزار، ڈائریکٹر فنانس محمد ثاقب کی قائم کردہ کمپنیوں کو 43 لاکھ سے زائداور ایگزیکٹو انجینئر تابش رضا کی ایک کمپنی کو 5 لاکھ 87 ہزار سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :