پاکستان میں خطیر بجٹ کے با وجو د ، جنسی اور گھریلو تشدد کے واقعات میں تاحال کمی نہ لائی جا سکی

گزشتہ تین سالوں کے دوران خواتین سے اجتماعی زیادتی کے 1012 واقعات ہوئے۔ رپورٹ

اتوار 8 نومبر 2015 14:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 نومبر۔2015ء) پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے اور دیگر معاملات بارے 171.900 ملین روپے کے بجٹ کے باوجود خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں قتل ، تیزاب ، اجتماعی زیادتی ، لاپتہ کئے جانے اور گھریلو تشدد کے واقعات میں تاحال کمی نہ لائی جا سکی ۔ ہزاروں بچے جبری مشقت کا شکار ہیں ۔

پچھلے تین سالوں کے دوران خواتین سے اجتماعی زیادتی کے 1012 واقعات ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

2012 میں 4848 ، 2013 میں 4903 ، 2014 میں 7372 جبکہ جنوری سے جون 2015 تک 3538 واقعات ہوئے ہیں ۔ جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے واقعات کی تعداد 269 ہے ۔ گھریلو تشدد کے واقعات کی تعداد 1038 تک جا پہنچی ہے خواتین کو قانونی امداد کے لئے 3 وکلاء مقرر کئے گئے ہیں تاہم اتنے بڑے ملک میں مقرر کئے جانے والے وکلاء کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے ۔ اب تک خواتین اور بچوں کے حوالے سے زیادہ تر شکایات پولیس کے خلاف ہیں ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے قانون و انصاف و انسانی حقوق کو جمع کرائی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ یہ تمام تر معلومات ادارے نے ازخود اکٹھے کرنے کی بجائے میڈیا کی خبروں سے اکٹھی کی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :