وزارت قومی صحت کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ممنوعہ ادویات کے جعلی رجسٹریشن سکینڈل بارے تحقیقات مکمل کرلیں

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے پانچ افسران و اہلکار ذمہ دار قرار‘ مزید تحقیقاتکیلئے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ،ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش

اتوار 8 نومبر 2015 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 نومبر۔2015ء) وزارت قومی صحت کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ممنوعہ ادویات کے جعلی رجسٹریشن سکینڈل بارے تحقیقات مکمل کرلیں‘ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے پانچ افسران و اہلکار ذمہ دار قرار دیدیئے گئے‘ مزید تحقیقات کے لئے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا جبکہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش بھی کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اینٹی ڈپریشن ایورلانگ دوا پاکستان میں ممنوع قرار دے کر رجسٹریشن پر پابندی لگائی گئی تھی تاہم اس کی جعلی رجسٹریشن کا انکشاف ہوا تھا جس پر وزارت قومی صحت کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ اتوار کو ترجمان کے مطابق وزارت قومی صحت کی تین رکنی کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلیں ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیقات میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے پانچ افسران و اہلکار ذمہ دار پائے گئے ہیں۔

ان افراد میں ڈپٹی ڈی جی رجسٹریشن طارق صدیق‘ ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر فیصل شہزاد ‘ شماریاتی آفیسر بشیر بھٹی‘ اسسٹنٹ پرائزنگ سیکشن خورشید اور اسٹینو ٹائپسٹ شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق وزارت قومی صحت نے مزید تحقیقات کے لئے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا ہے کمیٹی کی طرف سے محکمانہ ریکارڈ کی بازیابی کے لئے ایف آئی اے کو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :