خیبرپختونخوا میں قیامت خیز زلزلہ،145افراد جاں بحق ،سینکڑوں زخمی ہوگئے،پشاور میں چار، دیر بالا میں 14 ،چترال میں 23 افراد جاں بحق ،لوئر دیر اورباجوڑ میں چار، چاربچے بھی لقمہ اجل بنے ،بونیر،اپر دیر،شانگلہ ،کوہستان،سوات،ملاکنڈڈویژن اورفاٹا میں بھی ہلاکتیں ہوئیں،بیسیوں گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے ، کئی رابطہ سڑکیں اور پل ٹوٹ گئے ، پشاور کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال زخمیوں سے بھر گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 26 اکتوبر 2015 23:18

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26اکتوبر۔2015ء) خیبرپختونخوا میں شدید زلزلے نے تبادہی مچادی،خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ نقصانات ہوئے،صوبے کے مختلف اضلاع پشاور،بونیر،اپر دیر،شانگلہ ،کوہستان،سوات،ملاکنڈڈویژن اورفاٹا میں 145افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔پشاور میں کہیں چھتیں اوردیواریں منہدم ہوئیں ۔

276زخمیوں کولیڈی ریڈنگ ہسپتال میں طبی امدادی دی جارہی ہے۔پشاور سمیت خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں دوپہر کو آنے والے زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 132سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔8.1شدت کے زلزلے کے تباہی مچادی ، رپورٹس کے مطابق سب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا اورفاٹا میں ہوئی جہاں 145 افراد جاں بحق اور سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بیسیوں گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے جبکہ کئی رابطہ سڑکیں اور پل ٹوٹ گئے ہیں۔ پشاور کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال زخمیوں سے بھر گیا ہے جبکہ عملہ اور بستر کم پڑے گئے ہیں۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ متعدد عمارتیں یکے بعد دیگرے گرتی رہیں خوفزدہ مکین کلمہ طیبہ کا ورد کرتے عمارتوں اور گھروں سے باہر نکل آئے۔ ہرطرف کہرام مچ گیا اور لوگ دیوانہ وار اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔

زلزلے کے باعث عمارتیں گرنے اور دیگر حادثات میں اب تک پشاور میں چار افراد جاں بحق جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ دیر بالا میں بھی تین بچوں سمیت 14 افراد جبکہ لوئر دیر میں چار بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ باجوڑ ایجنسی بھی چار بچے لقمہ اجل بنے۔ چترال میں 23 افراد کی زندگی کے چراغ گل ہو گئے جبکہ کئی زخمی ہوئے۔ شہر اور مضافاتی علاقوں میں عمارتیں اور مکان ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکیں تباہ ہونے سے متعدد علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ سوات میں بھی زلزلے سے 21 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ صوابی میں دو بچیاں اور مردان میں ایک بچی زندگی کی بازی ہار گئی۔ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں دیوار گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 8.1 جبکہ اس کی گہرائی 193 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش افغانستان تھا جو آبادی سے کافی دور ہے۔ این ڈی ایم اے نے عوام کو آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سخت احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی زیادہ ہونے کے باعث شدید ترین نقصانات کم ہوئے۔