حکو مت نے ہندوستان سے 4000 میگا واٹ تک بجلی کی درآمدگی کا منصوبہ روک دیا

بدھ 21 اکتوبر 2015 11:37

حکو مت نے ہندوستان سے 4000 میگا واٹ تک بجلی کی درآمدگی کا منصوبہ روک دیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اکتوبر۔2015ء) پاکستان میں جاری بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان سے 4000 میگا واٹ تک بجلی کی درآمدگی کا منصوبہ روک دیا گیا ہے.وزارت پانی و بجلی کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ ’ہم کس طرح ہندوستان سے بجلی کی درآمد کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جبکہ وہاں پاکستان مخالف جذبات اپنی انتہا پر موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں موجودہ مودی انتظامیہ نہ صرف پاکستان کے خلاف انتہائی تعصبانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے بلکہ وہ مذاکرات کی میز پر آنے سے بھی انکار کررہی ہے. دوسری جانب ہندوستانی حکومت وہاں پاکستانی گلوکاروں، مصنفین اور کھلاڑیوں کے خلاف انتہا پسند ہندووٴں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی بھی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز پانی و بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے سینیٹ کو بتایا تھا کہ اپریل 2012 میں پاکستان اور ہندوستان کے حکام نے ہندوستان سے 500 میگاواٹ بجلی کی درآمد کے منصوبے پر بات چیت کا آغاز کیا تھا اور اس کے دو سال کے بعد 2014 میں ہندوستان سے عدانی انٹر پرائز لمیٹڈ (اے ای ایل) کی جانب سے پاکستان کا دورہ کیا گیا تاکہ اس حوالے سے مزید بات چیت کی جاسکے۔

اپنے تحریری بیان میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ کس طرح اے ای ایل نے اپنے ڈرافٹ میں وزارت کو پیش کش کی کہ آئندہ 2 سے 3 سالوں میں 500 سے 800 میگاواٹ بجلی برآمد کی جاسکتی ہے جبکہ یہ تجویز بھی دی گئی کہ اسے 3500 سے 4000 میگاواٹ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

خواجہ ااصف کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید کوئی اہم پیش رفت سامنے نہیں آئی۔انھوں نے سینیٹ کو ایران اور وسطی ایشیائی ریاستوں تاجکستان اور کرغزستان سے بجلی کی درآمد کے منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور ایران کے درمیان ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی دراامد کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں اور اس درآمد میں 3000 میگا واٹ تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ اسلام آباد اور تہران کے درمیان بلوچستان کو فراہم کی جانے والی 74 میگا واٹ بجلی میں مزید 30 میگاواٹ بجلی کے اضافے پر بات چیت جاری ہے، اس کے علاوہ گوادر پورٹ کے لیے علیحدہ سے ایران سے مزید 100 میگا واٹ بجلی، جو کہ فی یونٹ 6.25 روپے یونٹ ہوگی، کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے موسم گرما (جب پیدوار میں کمی اور طلب میں اضافے کے باعث ملک کو بجلی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے) میں وسطی ایشیا کی دو ریاستوں تاجکستان اور کرغزستان سے 1000 سے 1300 میگا واٹ بجلی درآمد کرنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :