Live Updates

کوئٹہ، مسافر بس میں بم دھماکہ 11افراد جاں بحق، 23 زخمی،بیشتر کی حالت تشویش ناک، دھماکے سے قریبی عمارتیں لرز اٹھیں، دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، دھماکے میں 5سے 6کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا،بم ڈسپوزل اسکواڈ،،صدر ، وزیراعظم ،وزیر داخلہ ، سینیٹر پرویز رشید ، عمران خان ، آصف زردار ی ، سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات کی دھماکے کی شدید مذمت ،جانی نقصان پر افسوس کا اظہار،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیردخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب ، دھماکہ خیز مواد مسافر بس کی چھت پر رکھا گیا تھا،امدادی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں،وزیراعلی بلوچستان

پیر 19 اکتوبر 2015 23:26

کوئٹہ/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19اکتوبر۔2015ء) کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر دکانی بابا چوک میں مسافر بس کے قریب زور دار بم دھماکے کے نتیجے میں 11افراد جاں بحق، 23 زخمی ہو گئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دھماکے سے قریبی عمارتیں لرز اٹھیں اوران کے دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ، عمران خان ، آصف علی زردار ی ، سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیردخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پیر کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پردکانی بابا چوک کے قریب کوئٹہ سے سریاب جانے والی ایک مسافر بس میں اچانک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 11افراد جاں بحق جبکہ 23 زخمی ہو گئے، زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلئے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور بعض عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت مسافر بس میں 50کے قریب مسافر سوار تھے۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 5سے 6کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ادھر بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کے باوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔دوسری جانب ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس کے مطابق دھماکہ سٹاپ پر کھڑی ایک مسافر بس میں ہوا جبکہ بس میں 40سے 42مسافر سوار تھے۔صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف،چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، قومی اسمبلی کے قائمقام اسپیکر مرتضی جاوید عباسی، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید ،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت ملکی سیاسی و مذہبی قیادت نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی و مالی نقصان دلی دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں، دھماکے کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد مسافر بس کی چھت پر رکھا گیا تھا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات