حلقہ این اے 122 کے ضمنی انتخابات ملک کے سب سے مہنگے ترین الیکشن ثابت ہوئے،جس پر لگ بھگ 2ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے

منگل 13 اکتوبر 2015 23:51

حلقہ این اے 122 کے ضمنی انتخابات ملک کے سب سے مہنگے ترین الیکشن ثابت ہوئے،جس ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13اکتوبر۔2015ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں 11 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کو ملک کے سب سے مہنگے ترین الیکشن ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا۔جس پر لگ بھگ مختلف ذرائع کے اندازوں کے مطابق دو ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے۔سیاسی جماعتوں کے دنگل پر آنے والے بے دریغ اخراجات نے بھی دونوں پارٹیوں کی توقعات اور امیدوں کو پورا نہیں کیا بلکہ پانی کی طرح بہائے گئے پیسے پرشاید پانی پھر گیا ہے۔

منگل کو ایک رپورٹ کے مطابق (ن) لیگ کو اپنے گڑھ سے ایم کیو ایم کی کراچی کی ضمنی انتخابی کامیابی کی طرح کی کامیابی حاصل نہ ہوسکی اور تحریک انصاف تو ویسے ہی پچیس سو ووٹوں کی کمی سے نامنظور کر دی گئی۔اس مہنگے ترین اور چہیتے ترین الیکشن پر جتنی رقم خرچ ہوئی اس سے مکمل جہیز کے ساتھ آٹھ ہزار بہنوں بیٹیوں کی شادیاں ہو سکتی تھیں یا 6 لاکھ سرسٹھ ہزار گردوں کے مریضوں کے ڈائیلاسز مع ادویات ہو سکتے تھے یا دس ہزار سے زائد دل کے مریضوں کے انٹر نیشنل معیار کے مطابق بائی پاس آپریشن ہو سکتے تھے یا اس رقم سے پورے لاہور کے یا پشاور کے سرکاری اور غیر سرکاری سکول جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ لیب دی جا سکتی تھیں یا اس رقم سے بیس بڑے جدید سپیشلسٹ ہسپتال قائم ہو سکتے تھے یا چار ہزار سے زائد کینسر کے مریضوں کا علاج شوکت خانم جیسے مہنگے ترین ہسپتال سے ہو سکتاتھا یا لاہور کے تمام ہسپتال جدید میڈیکل آلات سے آراستہ ہو سکتے تھے یا پینے کے صاف پانی کے بڑے بڑے دو سو پیوریفیکیشن پلانٹ عوام کیلئے نصب کئے جا سکتے تھے جس سے پوار لاہور یا پورا پشاور صاف پانی کی وافر فراہمی سے مستفید ہو سکتا تھایا ہزاروں بیواووں کی کفالت کا اہتمام ہو سکتا تھا۔

(جاری ہے)

مگر عوامی خدمت والی جمہوریت نے ایسا کچھ نہیں ہونے دیا۔اتنی بڑی رقم آلودہ ہوا اورپینے کاگندا پانی ہو گئی مگر ہماری بے بس عوام اور جمہوری الیکشن کمیشن عوامی مسائل کے اوپر سے گزرنے والے پارٹی سیاست کے سربراہا ن کے کان میں جوں تک نہیں رینگی بلکہ وہ مزید خرچ کرنے کیلئے بھی تیار بیٹھے ہیں۔

متعلقہ عنوان :