وفاقی پولیس نے محرم الحرام میں امن و امان کو برقرار رکھنے اورماتمی جلوسوں کی فول پروف سیکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دیدیا

منگل 13 اکتوبر 2015 23:04

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) ایس ایس پی آ پر یشنز اسلام آ باد سا جد کیا نی نے وفاقی دارالحکومت میں محرم الحرام کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے اورماتمی جلوسوں کی فول پروف سیکیورٹی کے لئے جامع پلان تشکیل دے دیا ہے جو یکم محرم سے نافذ العمل ہوگا ، محرم کے 177 چھوٹے بڑے جلوسوں اور 909 مجالس کے لئے پولیس اوررینجرز کی 10 ہزارسے زائد افسران و جو ان ڈیوٹیا ں دینگے، فرقہ وارانہ سرگرمیوں کو فروغ دہنے اور لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلا ف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،،فورتھ شیڈول پر رکھے گئے افراد کی خصوصی نگرانی کی جائے گی، کالعدم تنظیموں اور ایسے علماء کرام جن کے داخلے پر اسلام آباد میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے انہیں کسی قسم کی سرگرمی میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہو گی، پولیس کے تمام ونگز باہمی رابطوں کو مضبوط بناتے ہوئے اور معلومات کا بروقت اورفوری تبادلہ کرینگے ،تمام جلوسوں کو مکمل سیکیورٹی کور کرتے ہوئے شرکاء کو واک تھرو گیٹ سے گزاراجائے گا اور اور میٹل ڈیٹیکٹر سے سرچنگ کی جائے گی،.جلوس بر آمد ہونیوالے سے قبل متعلقہ منتظمین کو متعلقہ تھانے سے کلئیرنس سرٹیفکیٹ لینا ہو گا تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی روشنی میں آئی جی اسلام آ باد طا ہر عالم خا ن کی خصوصی ہد ا یا ت پر ایس ایس پی اسلام آ باد نے محرم الحرام کے سلسلہ میں وفاقی دارالحکومت میں سیکورٹی کا ایک جامع پلان تشکیل دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پلان کے تحت اسلام آباد میں کل 909 مجالس کا انعقاد ہو گا جن کو تین کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے ۔کیٹیگری A میں 122 مجالس، B میں 492 اور C میں کل 295 مجالس ہونگی۔اسی طرح کل 177 جلوس برآمد ہونگے ۔جن میں سے 18 لائسنسی اور 159 روایتی جلوس ہونگے۔ان کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے ۔کیٹیگری A میں 14 ، B میں 91 اور C میں 72 جلوس برآمد ہونگے۔اس سلسلہ میں کل 10ہزار سے زائد اسلام آباد پولیس ،رینجرز کے افسران و جو ان ڈیو ٹی سرانجام دیں گے ۔

گزشتہ روز ریسکیو 15پر محر م الحر ام کے حوالے سے سیکور ٹی اجلا س منعقد ہوا ، اس مو قع پر زونل ایس پیز ، ایس ڈی پی اوز ، ایس ایچ اوز مو جو د تھے ۔ اس موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی اسلام آ باد نے کہا کہ محرم الحرام میں سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔ لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلا ف ورزی کسی صورت نہیں ہو نی چا ہیے ، خلاف ورزی کر نے والو ں کے خلاف مقدما ت درج کیے جا ئیں اور فورتھ شیڈول پر رکھے گئے لوگوں پر خصوصی نظر رکھی جائے اور اگر وہ اسلام آباد سے باہر جائیں تو متعلقہ تھانہ کو اطلاع کریں گے۔

اس کے علاوہ کالعدم تنظیموں اور ایسے علماء کرام جن کے داخلے پر اسلام آباد میں پابندی لگائی گئی ہے ان پر کڑی نظر رکھنے کی بھی ہدایات کی گئی ہیں تا کہ وہ کسی قسم کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لیں اس سلسلہ میں اسلام آباد پولیس کے تمام ونگز آپس میں مکمل رابطہ رکھیں اور معلومات کا آپس میں تبادلہ کریں ۔تمام جلوسوں کو مکمل کور رکھیں ،چیکنگ بذریعہ واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈیٹیکٹر کی جائے ۔

لائٹس کو درست کروایا جائے ۔وال چاکنگ کا خاتمہ کیا جائے۔مجالس اور جلوس کے آغاز اور اختتام میں وقت کی پابندی کا خاص خیال رکھا جائے۔ امن کمیٹی کے ممبران کے ساتھ میٹنگ کریں اوران کے ساتھ مکمل رابطہ رکھیں ۔جلوس کے اردگرد کسی مشکوک گاڑی یا شخص کی موجودگی ہرگز نہیں ہونی چاہیے ۔ پا رکنگ دور رکھی جا ئے ۔ فرقہ واریت کو کسی صورت فروغ نہ دیا جا ئے ۔

انہو ں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے ،تمام ونگز آپس میں مکمل رابطہ رکھیں اورتمام معلومات کاآپس میں تبادلہ کریں گے ۔تمام جلوس کو مکمل کور رکھیں اور تمام برآمد ہونے والے جلوسوں کی بم ڈسپوزل سکاڈ کے ذریعے چیکنگ کی جائیگی جلوس کے روٹ پر ہر قسم کی گاڑی بشمول موٹر سائیکل کا داخلہ ممنوع ہوگا۔

جلوس کے راستے میں آنے والے تمام چھوٹے بڑے راستوں اور گلیوں کو بند کیا جائیگا۔ تمام جلوسوں کے روٹس؍مجالس پر وقت کی پابندی کی یقینی بنایا جائیگا۔ جلوس کے راستے میں زیر تعمیر عمارتوں پر خصوصی نظر رکھی جائیگی اور چھتوں پر سپیشل کمانڈوز تعینات کی جائیگی۔ تمام مجالس اور جلوس کے قریب ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کا موجود ہونا لازمی ہو گا۔

تمام امام بارگاہوں میں CCTVکیمرے لگائے جائیں گے۔ چیکنگ بذریعہ واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈیٹیکٹر کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ امام بارگاہ داخل ہونے والا شخص واک تھرو گیٹ سے داخل ہو۔ خواتین کو بذریعہ لیڈی پولیس چیک کیا جائے ۔ متعلقہ ایریا کی لائٹس کو درست کروایا جائے ۔جلوس کے اردگرد کسی مشکوک گاڑی یا شخص کی موجودگی ہرگز نہیں ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈیوٹی نہایت ہی اہمیت کی حامل ہے اس لئے تمام زونل ایس پیز، ایس ڈی پی اوز،ایس ایچ اوز ہر جلوس کی نگرانی خود کریں گے۔ تمام پولیس افسران و ملازمان جن کی ڈیوٹی مجالس یا امام بارگاہ میں لگائی گئی ہے وہ اپنے محکمانہ کارڈ واضح طور پر آویزاں کریں گے۔تمام جلوسوں اور مجالس کے آرگنائزر اپنے رضا کار جن میں مرد و خواتین تلاشی لینے کے لئے تعینات کریں گے جن کے لئے خصوصی کارڈ جاری کئے جائیں گے ان کا مکمل کو ائف پولیس کے پا س ہو نا چا ہیے ۔

حساس مقامات پر خصوصی کمانڈوز اور پولیس کے دستے تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں پوری طرح چوکس رکھا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔انہو ں نے کہا کہ جہاں جہاں سے رات کو جلوس گزرے اس ایریا میں لائٹس کامعقول انتظام ہونا چاہئے ۔جلوس کو رسوں سے مکمل کور رکھا جائے ۔جلوس کے روٹ میں آنے والی تمام گلیاں دونوں اطراف سے بند کی جائیں گی اور روٹ کے راستے میں آنے والی مساجد ، مدارس ،مذہبی عبادت گاہوں پر بھی ڈیوٹی لگائی جائے گی ۔

گاڑیوں کی پارکنگ مجلس کی جگہ اور جلوس کے روٹ سے دور رکھی جائے گی ۔اور مجالس کے اردگرد اور روٹ پر جنگل ایریا کی جھاڑیوں کو صاف کروایا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ محر م الحر ام کی ڈیو ٹی آ پ تما م پولیس افسران نے محنت اور لگن سے سر انجا م دیں تا کہ کسی نا خوشگو ار واقع سے بچا جا سکے ۔ انہو ں نے شہر یو ں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ارد گر د کے ما حو ل پر نظر رکھیں اور کسی بھی مشکو ک سر گر می کی صورت میں مقامی پولیس کو اطلا ع دیں ۔