اسلام آباد، سابق چیئرمین بحریہ ٹاؤن سے بھتہ لینے والے 3 ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

منگل 13 اکتوبر 2015 23:04

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ واجد علی خان نے سابق چیئرمین بحریہ ٹاؤن کو بلیک میل کر کے بھتہ لینے والے تین ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو (آج) بدھ کو سنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

منگل کوایڈیشنل سیشن جج ایسٹ واجد علی خان کی عدالت میں ملزمان محمد طارق کمال،خالد رشید اور شفیق الرحمن کے خلاف درج مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی تو مدعی مقدمہ کرنل(ر)خلیل الرحمن کی طرف سے ایڈوکیٹ بابر اعوان جبکہ ملزمان کی طرف سے شیخ اظفر امین پیش ہوئے دوران سماعت ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض خود اس مقدمہ میں مدعی نہیں بنے اس کے علاوہ جس علاقہ کا وقوعہ بنایا گیا ہے وہ علاقہ راولپنڈی کی حدود میں آتا ہے ہم نے مقدمہ کے اخراج کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے جس پر عدالت عالیہ کے جسٹس نے حکم دیا ہے کہ پولیس رپورٹ عدالت میں پیش کرے ،تحصیلدار نے اپنے رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کا کارپوریٹ دفتر تھانہ ائیر پورٹ کی حدود میں آتا ہے ،وکیل نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مدعی کے مطابق 26جون 2013کو رقم لی گئی اور مدعی نے 25ماہ تک انتظار کیوں کہا؟وکیل کا کہنا تھا کہ چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض،حبیب رفیق اور ڈی ایچ اے نے ملکر ڈی ایچ اے ویلی پراجیکٹ شروع کیا جس کے لیے کوئی اراضی نہیں تھی صرف ہوا میں اراضی کو ظاہر کر کے ڈیڑھ لاکھ ممبران سے38ارب روپے اکٹھے کیے گئے جس کی ملزم طارق کمال نے مخالفت کی اور وہ کیس سپریم کورٹ میں چلا گیا جس اراضی ڈی ایچ اے پراجیکٹ کے لیے مختص کی گۂ اس اراضی پر ڈیم بننا تھا جس بارے میں سپریم کورٹ نے تین اگست کو اپنا فیصلہ بھی سنا دیا ہے مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دئیے کہ مختلف طریقوں سے مدعی کو بلیک کیا جاتا رہا اور پانچ کروڑ روپے کی رقم بھی لی گئی جس کی ویڈیو موجود ہے ملزمان بھتہ خور گروہ ہے اور وہ تسلیم بھی کرتے ہیں کہ انھوں نے پانچ کروڑ روپے کی رقم لی ہے عدالت نے درخواست ضمانت پر دلائل سننے کے بعدفیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کل سنایا جائے گا