وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مذہبی اسکالر کااجلاس

محرم الحرام کے تقدس کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا، اتفاق و اتحاد سے کوئی بھی ایسا موقعہ نہیں دیا جائیگا کہ امن و امان میں رخنہ پیدا ہو ،عزم کا اعادہ

منگل 13 اکتوبر 2015 22:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مذہبی اسکالر کے ایک اجلاس میں اس بات کے عزم کا اعادہ کیا گیا کہ محرم الحرام کے تقدس کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا۔اجلاس میں اس بات کا بھی احاطہ کیا گیا کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں،لہذاہ محرم الحرام کے دوران کوئی بھی تیسری دشمن قوت موقعے کا فائدہ حاصل کرکے امن امان کو نقصان پہنچا سکتی ہے، لہذا اس صورتحال کو مدنظررکھ کے آپس میں اتفاق و اتحاد سے کوئی بھی ایسا موقعہ نہیں دیا جائیگا، جس سے امن و امان میں رخنہ پیدا ہو۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس ،رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سخت محنت اور قربانیوں کی بدولت صوبہ میں امن و امان بحال ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہم نے قانون کے تحت ہر ایک کے بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق اور ان قوانین کے تحت کسی کو بھی شر انگیز تقاریر یا قابل اعتراض مواد کی تقسیم کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوانین بلا تفریق اور مساوی طور پر سب کے لئے برابر ہیں اور انہوں نے کہا کہ ان قوانین پر درست طریقے سے عملدرآمد ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے فرائض میں شامل ہے کہ یکم محرم تا چہلم تک ہونے والے ماتمی جلوسوں ، مجالس کے دوران امن و امان کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت ان مدارس کے خلاف نہیں ہے جہاں پر طلباء کو اسلام کی دینی تعلیم دی جاتی ہے مگر ہم دہشت گردوں کے خلاف ہیں جن کا کوئی مذہب نہیں ہے اور وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قاعدے ، قانون اور ضابطے ہیں جو کہ اسکولوں پر بھی لاگو ہوتے ہیں اسی طرح ہم تمام مدارس کو رجسٹرڈ کر کے اسکروٹنی نیٹ کے دائرے میں لانا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے صوبے سندھ بشمول کراچی میں امن امان کے قیام کو یقینی بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم کراچی کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں اور جلد اسے دوبارہ روشنیوں کا شہربنادیں گے، اس لئے ہمیں تمام مکتبہ ء فکر کے تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں علماء حضرات اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر ایک مذہبی فرقے کیلئے عزت واحترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس کے انعقاد کا مقصد مختلف مکتبہ فکر کے علماء سے ان کی مدد و تعاون کا حصول ہے۔ اجلاس میں مختلف علماء کرام کی جانب سے پیش کردہ پریزٹیشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے یکم محرم کو یوم شہادت حضرت عمر فاروق ؓ کے موقعہ پر کراچی میں تعطیل کا اعلان کیا۔

انہوں نے مختلف مدارس کے شہید ہونیوالے علماء اور طلباء کے ورثاء کو معاوضہ کی ادائیگی پر بھی آمادگی ظاہر کی اور علماء حضرات سے کہا کہ شہید ہونیوالے کے متعلقہ ثبوت اور ایف آئی آر کی کاپی متعلقہ ڈی آئی جی کودیں جن کے والدین کو حکومت کی جانب سے معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔اجلاس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے مذہبی امور و اوقاف ڈاکٹر قیوم سومرو کی مدارس کی رجسٹریشن اور ان کے آڈٹ کے لئے علماء حضرات کو قائل کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔

علماء نے سندھ حکومت کو نہ صرف محرم الحرام بلکہ ہر وقت امن و امان کے قیام کے حوالے سے غیر مشروط تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر ڈاکٹر قیوم سومرو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ مذہبی اسکالر اور علماء کے تعاون کی بدولت مذہبی ہم آہنگی اور مدارس کو مستحکم کرنے کے حوالے سے سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تمام مکتبہ فکر کے علماء اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ اجلاس منعقد کئے ہیں اور انہیں ضابطہ اخلاق کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سب نے اس پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنیوالہ محرم الحرام پر امن طریقے سے گذر جائیگا۔اجلاس میں جمعیت العلوم بنوریہ ٹاؤن کے امداداﷲ ، ڈاکٹر سعید خان ،سیدحماد اﷲ شاہ(جے یو آئے)، مولانا عبدالوحید وفاق المدارس،مفتی سلیم الدین شامزئی،مفتی سید عدیل شاہ،حافظ محمد ابراہیم، حافظ محمد سلفی، مولانا محمد ابراہیم سکھرگائی،مفتی محمد، محمد زبیر عثمانی،نعمان نبی نعیم،ضیاء الرحمان،مفتی عبدالحق عثمانی نے شرکت کی

متعلقہ عنوان :