سندھ میں چائنا کٹنگ کے ذریعے 22 ہزار ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر لیز کی گئی ہے،ڈپٹی چیئرمین نیب ایڈمرل(ر) سعید احمد سرگانہ

منگل 13 اکتوبر 2015 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) ڈپٹی چیئرمین قومی احتساب بیورو ایڈمرل(ر) سعید احمد سرگانہ نے کہا ہے کہ سندھ میں چائنا کٹنگ کے ذریعے 22 ہزار ایکڑ زمین غیر قانونی طور پر لیز کی گئی ہے جس کی مالیت ڈھائی کھرب روپے ہے۔ اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ایک خط سندھ حکومت کو لکھا گیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے 12 ہزار ایکڑ زمین کی لیز ختم کر دی گئی ہے باقی پر کام جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی احتساب بیورو کراچی میں چیک کی تقسیم کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ ادارے کو کیس حل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو ماضی کے مقدمات کے ساتھ نئے آنے والے مقدمات کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

ایڈمرل(ر) سعید احمد سرگانہ کہا کہ ہمیں ایک قوم بن کر ملک کی ترقی کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کے یہ تاثر غلط ہے کہ نیب میں کسی بھی مجرم کو رشوت لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین قومی احتساب بیورایڈمرل(ر) سعید احمد سرگانہ نے چار چیک تقسیم کئے جن میں حکومت سندھ کے محکمہ بلدیہ، ورک اینڈ سروسز، آبپاشی اور محکمہ خوراک چار کروڑ دس لاکھ حکومت سندھ کے نمائندے حسن نقوی نے وصول کئے، دوسرا چیک گورنر اسٹیٹ بینک کی شکایت پر پنجاب بینک نادہندگان سے 3 کروڑ 82 لاکھ روپے کے چیک پنجاب بینک نمائندے عادل مسعود نے وصول کئے۔ او جی ڈی سی ایل کے 6 کروڑ 82 لاکھ روپے عبدالغنی میمن نے وصول کئے جبکہ کوآپریٹو سوسائٹی کے 22 لاکھ 62 ہزار روپے کا چیک انعام اﷲ ڈھاریجو نے وصول کیا۔

متعلقہ عنوان :