وزیراعلیٰ شہبازشریف کاڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور کا غیر اعلانیہ اچانک دورہ،طبی سہولتوں کا جائزہ لیا

صفائی کی ناقص صورتحال ،ٹوائلٹس میں گندگی اورپانی کی عدم دستیابی اوربستروں کی گندگی چادروں پر سخت برہم،ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش

منگل 13 اکتوبر 2015 22:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اڑھائی گھنٹے تک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور کا غیر اعلانیہ اچانک دور ہ کیا۔ وزیراعلیٰ بغیر پروٹوکول کے عام کوچ میں سفر کر کے ہسپتال پہنچے اور وہاں مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا ۔وزیراعلیٰ ہسپتال کے مختلف وارڈز میں گئے ،مریضوں کی عیادت کی اوران سے علاج معالجہ کے بارے میں دریافت کیا ۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں صفائی کی ناقص صورتحال ،ٹوائلٹس میں گندگی اورپانی و لائٹس کی عدم دستیابی اوربستروں کی گندگی چادروں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی اور ہسپتال میں فوری طورپر صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے ڈی سی او قصور،ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اورای ڈی او ہیلتھ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی آپ سب کی ذمہ داری ہے جو آپ ادا نہیں کرسکے۔

(جاری ہے)

مجھے آج اس ہسپتال کے دورے کے موقع پر طبی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات پر بہت افسوس ہوا ہے جبکہ وارڈز کی حالت زار دیکھ کردکھ ہوا ہے ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ہسپتال کے دورہ کے موقع پرمیڈیا کے نمائندوں اور مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت نہ کرنے والوں کو عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔

حکومت پنجاب ہسپتالوں کی حالت بہتربنانے اورعوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے ۔ان وسائل کا درست استعمال نہ ہونا مجرمانہ غفلت ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں میں طبی سہولیات کی بہتری کیلئے فراہم کیے گئے اربوں روپے کے وسائل کے ثمرات ہر صورت عوام کو ملنے چاہئیں۔معاملات اب اس طرح نہیں چلیں گے ،ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہسپتالوں کے معاملات درست کرنا ہوں گے اور عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصورکے دورہ کے موقع پر ہسپتال کے وارڈز میں صفائی کی ناقص صورتحال اور ادویات کی عدم دستیابی کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حکام کی باز پرس ہوگی اور غفلت کے ذمہ داروں کو سزا ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے ٹوائلٹس میں گندگی اورپانی و لائٹس کی عدم دستیابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہسپتال میں صفائی کا انتظام ہے اورنہ ٹوائلٹس میں پانی۔

مریضوں کیلئے بنیادی سہولتیں میسر نہ ہونا ہسپتال انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں ادویات کی عدم دستیابی اورباہر سے ادویات منگوانے کی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصورمیں منگوائی جانے والی اوراستعمال ہونے والی ادویات کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کا حکم دیا اور کہا کہ اس ضمن میں غفلت کے ذمہ دار سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر افسوس ہوا ہے ،متعلقہ ادارے اورانتظامیہ ذمہ داری کا ثبوت دیتے تو ہسپتا ل کی ایسی حالت نہ ہوتی۔عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دیئے گئے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتال میں غریب عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی بروقت فراہمی میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اورمتعلقہ حکام کو ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتوں کو بہتر بنانا ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے ڈی سی او،ایم ایس ہسپتال اورای ڈی او ہیلتھ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر آپ لوگوں کو شرم آنی چاہیے۔اگر آپ کا کوئی عزیز بیمار ہوتو کیااس ہسپتال میں علاج کرانا پسند کریں گے۔مریضوں اوران کے اہل خانہ نے وزیراعلیٰ شہبازشریف سے شکایات کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں بعض ادویات باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔

جس پر وزیراعلیٰ نے ڈی سی او کو حکم دیا کہ جن مریضوں نے باہر سے ادویات خرید ی ہیں آپ انہیں فوری طورپر رقم واپس کریں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دکھی انسانیت کے زخم پر مرہم رکھنا بہت بڑی نیکی ہے جس اجر نہ صرف دنیابلکہ آخرت میں بھی ملتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے وارڈزکے بسروں میں گندی اورآلودہ چادروں پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ہسپتال کی یہ صورتحال ہے ۔وزیراعلیٰ نے ادویات کے سٹاک کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس بارے جلد سے جلد رپورٹ پیش کی جائے ۔