لاہورہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں پر گیس انفراسٹرکچرسرچارج کے نفاذ کیخلاف درخواست پر بجلی پیدا کرنیوالی کمپنیوں کے نمائندوں کوطلب کر لیا

منگل 13 اکتوبر 2015 22:13

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں پر گیس انفراسٹرکچرسرچارج کے نفاذ کیخلاف دائر درخواست پر بجلی پیدا کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے نمائندوں کو 21اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب سمیت طلب کر لیا۔ منگل کو لاہو رہائیکورٹ کے دو رکنی فاضل بنچ کے رو برو سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ بجلی کے بلوں پرصارفین پہلے ہی کئی طرح کے ٹیکسز ادا کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود نیپرا نے غیر قانونی طور پر گیس انفراسٹرکچر ٹیکس عائد کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

قانون کے مطابق بلوں پر بجلی کی قیمت وصول کی جا سکتی ہے کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا، نیپرا خود مختار ادارے کی بجائے حکومتی ادارے کا کردار ادا کر ر ہاہے، یہ ٹیکس پاور سپلائی کمپنیوں سے وصول کیا جانا تھا مگر حکومتی ملی بھگت سے پاور سپلائی کمپنیوں سے سرچارج کی مد میں رقم وصول کرنے کی بجائے اربوں روپے ٹیکس براہ راست عوام پر منتقل کر دیا گیا۔ استدعا ہے کہ سرچارج کو کالعدم قرار دیا جائے ۔ عدالت نے بجلی پیدا کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے نمائندوں کو تفصیلی جواب سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت 21اکتوبر تک کیلئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :