ہمارا عدالتی نظام آئیڈیل نہیں، بنچ اور بار میں خامیاں ہیں، ہم نے انہیں دور کرنا ہے ‘ وکیل کے ہاتھ میں کتاب اور قلم اچھے لگتے ہیں تالا نہیں اور منہ سے دلیل اچھی لگتی ہے گالی نہیں

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک کا ایوان عدل میں وکلا سے خطاب

منگل 13 اکتوبر 2015 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے کہا ہے کہ ہمارا عدالتی نظام آئیڈیل نہیں، بنچ اور بار میں خامیاں ہیں، ہم نے ان خامیوں کو ٹھیک کرنا ہے بگاڑنا نہیں، وکیل کے ہاتھ میں کتاب اور قلم اچھے لگتے ہیں تالا نہیں اور منہ سے دلیل اچھی لگتی ہے گالی نہیں، وکالت کا پیشہ اپنانے والوں نے مسلمانوں کیلئے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور پاکستان بنایا، وکالت کے پیشہ سے وابستہ افراد دانشوروں کے دانشور ہوتے ہیں۔

وہ منگل کو لاہور بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر ایوان عدل میں وکلاسے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب کا اہتمام لاہور جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر مکمل ہونے، وکلاکیلئے پارکنگ کی تعمیر اور وکلاچیمبرز کا سنگ بنیاد رکھنے پرلاہور بار کی جانب سے فاضل چیف جسٹس کو اخراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت عالیہ کے سینئر ترین جج جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، رجسٹرار ہائی کورٹ طارق افتخار احمد اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی خان کے علاوہ ضلعی عدلیہ کے جوڈیشل افسران اور وکلاکی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

فاضل چیف جسٹس نے سول کورٹس میں اے ٹی ایم مشین اور اپ گریڈڈ لائبریری کا افتتاح بھی کیا۔فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ انسان کو عزت، احترام اور تعریف ملے تو خوش ہونا ایک فطری عمل ہے اور اگر یہ سب کچھ اپنے گھر سے ملے تو انسان بہت زیادہ پر اعتماد ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور بار ایسوسی ایشن ان کیلئے ماں کا درجہ رکھتی ہے اور اس کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے میرے اقدامات اور کاوشوں کو سراہنا میرے لئے بے حد خوشی اور مسرت کا باعث ہے۔

ان کا کہنات تھا کہ میں اپنی تمام تر کامیابیوں پر اﷲ رب العزت کا مشکور ہوں اور اس پاک ذات کے بعد میں لاہور بار ایسو سی ایشن کا ہمیشہ احسان مند رہوں گا جس نے مجھے نام، شناخت ، رزق اور عہدہ دیا۔فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں پنجاب کے تمام وکلاسے بے حد پیار ہے لیکن لاہور بار میں انکا قانونی جنم ہوا اور بطور وکیل یہاں پرورش پائی، انہوں نے کہا کہ انہوں نے اوائل میں بھوک بھی دیکھی، سختیاں بھی جھیلیں لیکن اﷲ تعالی اور اس بار پر توکل رکھا۔

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ دنیاوی رشتوں میں واحد ماں ہے جو بدلہ نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا تھا کہ بار کیلئے انہوں نے جو کچھ کیا وہ کوئی احسان نہیں یہ انکا اولین فریضہ تھا اور اپنے فرض کی ادائیگی پر وہ بہت خوش اور اﷲ کے شکر گزار ہیں اور وہ خواہش رکھتے ہیں کہ اس بار کیلئے وہ مزید بہت کچھ کریں۔فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر سمیت بار کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کے حوالے سے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے بھرپورکام کیا۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس سید منصور علی شاہ پنجاب کی عدلیہ کیلئے ایک اثاثہ ہیں جوہر وقت سسٹم اور وکلاکی بہتری کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ میں کیس مینجمنٹ پلان کے قیام سے لے کر ضلعی عدلیہ میں لائی جانے والی تمام اصلاحات کا سہرا جسٹس منصورعلی شاہ کے سر ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ وہ آج بھی وکلاکا حصہ ہیں اور وکیل ہونے پر فخر کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس کا عہدہ تو چھوڑ سکتا ہوں مگر یہ قبول نہیں کہ وکلاسے رشتہ توڑ دوں کیونکہ میرے جنازے کو کندھا وکلانے دینا ہے۔

چیف جسٹس منظور احمد ملک کا کہنا تھا کہ انہیں نوجوان وکلامیں اپنا عکس نظر آتا ہے اور وہ نوجوان وکلاکو ہمیشہ سراہتے اور انہیں سکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بطور جونیئر وکیل انکا یہ خواب تھا کہ ا سپیشل کورٹس سنٹرل اور بنکنگ کورٹس کی تعداد میں اضافہ ہو اور تمام خصوصی عدالتیں ایک جگہ یکجا ہوں اور آج وہ اپنے خواب کی تکمیل پر بہت خوش ہیں۔

فاضل چیف جسٹس نے جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر اور وکلاچیمبرز کی منظوری پرانتظامیہ کو بھی سراہا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ فاضل چیف جسٹس کی رہنمائی میں پنجاب بھر کی عدلیہ نے کثیر تعداد میں مقدمات کے فیصلے کئے اور تمام پرانے مقدمات کو میرٹ کے مطابق نمٹایا۔ انہوں نے کہا کہ فاضل چیف جسٹس کی کاوشوں کی بدولت جوڈیشل کمپلیکس فیز ٹو کی تعمیر، پارکنگ اور وکلاچیمبرز کی تعمیر سے سائلین اور وکلاکو سہولت ہوگی جس سے نظام عدل میں بہتری آئے گی۔

صدر لاہور بار ایسوسی ایشن چودھری اشتیاق اے خان نے جوڈیشل کمپلیکس کی جلد تعمیر، تمام عدالتوں کو یکجا کرنے، وکلاکے لئے چیمبرز کی تعمیر کے سنگ بنیاد اور وسیع پارکنگ کی تعمیر پر فاضل چیف جسٹس اور عدالت عالیہ کا شکریہ اداکیا۔تقریب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب کے اختتام پر لاہور بار کی جانب سے فاضل چیف جسٹس منظور احمد ملک ، سینئر ترین جج جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، رجسٹرار طارق افتخار احمد، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی خان اور سینئر سول جج کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔