سانحہ گلستان جوہر کے متاثرین کی حکومت ہر ممکن امداد کرے گی، سانحہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی

صوبائی وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی جائے وقوعہ پرلواحقین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ گلستان جوہر کے متاثرین کی حکومت ہر ممکن امداد کرے گی۔ اس سانحہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو اس سانحہ کے حوالے سے تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کرے گی، مٹی کے تودے کے گرنے کی اصل وجوہات کے ساتھ ساتھ مذکورہ کمیٹی اس بات کی بھی تحقیقات کرے گی کہ ان لوگوں کو یہاں کس نے بسایا تھا اور انہیں کس قسم کی دھمکیاں دی گئی تھی۔

سانحہ کے شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان شہداء کی میتوں کے ساتھ ان کے لواحقین کو بھی ان میتوں کے ہمراہ ان کے آبائی علاقوں تک پہنچانے کے لئے حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی سہولیات اور اخراجات کے ساتھ ساتھ فی کس شہداء کے لواحقین کو راستہ خرچ کے لئے 10 دس ہزار روپے فراہم کئے گئے ہیں،وہ منگل جو گلستان جوہر میں جائے وقوعہ پر سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ملاقات اور انہیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،س موقع پر ایڈمنسٹریٹر ایسٹ رحمت اﷲ شیخ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر شہداء کے لواحقین کی جانب سے میتوں کے ہمراہ جانے کے لئے بسوں کے انتظامات کے مطالبے پر صوبائی وزیر نے فوری طور پر ان کیلئے ائرکنڈیشن بسوں کا انتظام کروایا اور شہداء کے لواحقین کو راستے کے خرچ کے لئے فی کس 10 دس ہزار روپے کی مالی مدد بھی کی۔

اس موقع پر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر ھسین شاہ نے کہا کہ سانحہ کی اطلاع ملتے ہی محکمہ بلدیات اور سندھ حکومت کی مشینری حرکت میں آگئی تھی اور خود کمشنر کراچی، ایڈمنسٹریٹر ایسٹ اور ان کا عملہ جائے وقوعہ پر امدادی سرگرمیوں کے لئے پہنچ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ یہ ایک قدرتی سانحہ تھا لیکن اس کے پس پست عوامل اور مٹی کے تودے گرنے کی اصل وجہ معلوم کرنے کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو یہاں کس نے بسایا اور ان خبروں کی بھی تحقیقات کی جائے گی کہ ان لوگوں کو کوئی دھمکیاں بھی دی جارہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور یہ کمیٹی اس سانحہ کے حوالے سے تمام زاویوں سے تحقیقات کرکے اس کی رپورٹ جلد سے جلد وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیرسید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس سانحہ میں کوئی ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس بات کی بھی تحقیقات کرائی جائے گی کہ یہ تودہ کہی چائنا کٹنگ کے نام پر زمینوں کی فروخت کے باعث تو پیش نہیں آیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیسے ہی انہیں اس بات کی اطلاع ملی کہ شہداء کے لواحقین کو میتوں کے ہمراہ آبائی علاقوں تک جانے میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا ہے وہ فوری طور پر یہاں آئے ہیں اور انہوں نے ان لواحقین کے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہی حل نہیں کیا ہے بلکہ ان میتوں کے ہمراہ جانے والوں کو راستہ خرچ کے لئے بھی مدد کی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے بھی ان شہداء کے لواحقین کی امداد کی جائے گی اور اس سلسلے میں خود وزیر اعلیٰ سندھ اس کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ عنوان :