لیاقت بلوچ کی صدارت میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے اہم فیصلے

اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے لیاقت بلوچ و دیگر قائدین کی گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 21:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی و ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ کی صدارت میں منصورہ میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ محرم الحرام میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے مکمل غیر جانبداری کو یقینی بنائے ،خاص طور پر سرکاری مشینری کو کسی بھی جانبداری سے بچنا چاہئے ،محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور حضرت عمر فاروق  اور حضرت امام حسین  کی شہادت سمیت کربلا کے عظیم الشان واقعہ کے حوالے سے پوری امت کے لئے نہایت عقیدت واحترام کے ایام ہیں ،ان ایام میں باہمی محبت و اخوت ،صبر واستقامت اور برداشت و یکجہتی کوفروغ دینا ضروری ہے ،عالم اسلام یہود وہنود اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے درد مشترک اور قدر مشترک کی بنیاد پر متحد ہوجائے ۔

(جاری ہے)

ملک سے دہشت گرد ی کے خاتمہ اور قیام امن کیلئے قومی ایکشن پلان ،ضرب عضب اور کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر پوری کاقوم اتفاق و اتحاد ہے ۔ دہشت گردی جس شکل میں بھی ہو اس کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ قیام امن کیلئے فوجی جوانوں،سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی شہادتوں پرقوم کو فخر ہے اور ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔کراچی آپر یشن کو کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور جرائم کے خاتمہ کیلئے اس آپر یشن کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے ۔

ملی یکجہتی کونسل نے محرم الحرام میں امن کو قائم رکھنے اور خطباء واعظین اور ذاکرین کی تقاریر کو مانیٹر کرنے کیلئے 13رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔یوحنا آباد اور کوٹ رادھا کشن کے واقعات کے غیر جانبدارانہ جائزہ اور ان میں محض تعصب اور شک کی بنیاد پر ملوث کئے گئے مسلم اور مسیحی بھائیوں پر سے مقدمات ختم کرانے کیلئے ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر کی صدارت میں مصالحتی کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔

اجلاس میں حافظ محمد ادریس،ڈاکٹر سید وسیم اختر، سردار محمد خان لغاری ،پیر عثمان نوری ،سید ثاقب اکبر ،علامہ نیاز حسین نقوی ،صاحبزادہ ہارون گیلانی ،محسن رضا ہمدانی ،سیف اللہ خالد ،علامہ نو بہارشاہ ،مولانا اللہ وسایا ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، حافظ ساجد انور ،مولانا محمد غیاث الدین،مختار احمد سواتی اور محمد انور گوندل سمیت تمام مسالک کے نامور علماء کرام نے شرکت کی ۔

اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اور حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ نیک نیتی اور غیر جانبداری سے محرم الحرام کے تقدس کو برقرار رکھنے اور شرپسند عناصر کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کرے ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر امت میں افتراق پیدا کرنے والے مواد کے خاتمہ اور فسادی عناصر پر نظر رکھنے کیلئے ایک مانیٹرنگ سیل قائم کرے اور ایسے عناصر کوسرگرمیوں کو روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے ۔

سوشل میڈیا میں متعصب اور شرانگیز ڈیٹاپر نظر رکھنے اور نفرت انگیز مواد کی اشاعت کو روکنے کیلئے ملی یکجہتی کونسل نے بھی چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ تمام مکتبہ فکر کے جید علماء کرام جمعہ کے خطبات میں ملی وحدت اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے کیلئے قوم سے اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی اپیل کریں گے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلامی تعلیمات ،مساجد و مدارس ،اسلامی تہذیب اور ملی وحدت کے خلاف جاری سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے تمام علماء کرام متحد ہوجائیں۔

ملک کے اسلامی تشخص اور شناخت کو ختم کرکے دشمن یہاں مادر پدر آزاد اور مغربی کلچر کو فروغ چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری کو سزائے موت دینے کا فیصلہ بیرونی دباؤ کا نتیجہ ہے ،پاکستان میں انگریز کا قانون نہیں کہ یہاں گستاخ رسول کو قتل کرنے والے کو پھانسی پر لٹکادیا جائے ،انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے پوری ملت اسلامیہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ۔

دریں اثنا ء منصورہ میں منعقدہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام مکتبہ فکر کے نامور علماء کرام نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،حکومت اس سلسلہ میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرکشی کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کرے ،قادیانی اسلام اور آئین پاکستان کی رو سے غیر مسلم ہیں ،انہیں پاکستان میں کفر و الحاد کی تبلیغ و اشاعت کی قطعا اجازت نہیں دی جاسکتی ۔لیاقت بلوچ اور مولانا عبد المالک کی صدارت میں ہونے والی شاند ار ختم نبوت کانفرنس پیرعثمان نوری،مولانا عبدالرؤف فاروقی ،پیر ہارون گیلانی ، صاحبزادہ صفدر شاہ ،حافظ محمد ادریس ،مولانا اللہ وسایا اور دیگر علماء نے بھی خطاب کیا ،کانفرنس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :