سانحہ منیٰ میں 99 پاکستانی شہید ہوئے، 20 لاپتہ حجاج کی تلاش جاری ہے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے بریفننگ

منگل 13 اکتوبر 2015 21:35

اسلام آباد ۔13 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے وزارت اور دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ حج انتظامات کے حوالے سے سعودی حکومت کو تحریری تجاویز دیں جبکہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ سانحہ منیٰ میں 99 پاکستانی شہید ہوئے ہیں اور 20 لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین حافظ عبدالکریم کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین ملک عبدالغفار ڈوگر، سید عمران احمد شاہ، کرن عمران ڈار، شاہدہ اختر علی، سید عامر علی شاہ جاموٹ، شگفتہ جمانی، رمیش لعل، علی محمد خان، لعل چند ملہی، بسم اللہ خان، مولوی آغا محمد کے علاوہ وفاقی وزیر مذہبی امور، وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزارت کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ منیٰ سانحہ میں 99 حاجی شہید ہوئے۔ 77 کی شہادت کی سعودی حکومت کی جانب سے تصدیق ہو گئی ہے جبکہ 29کے رشتہ داروں یا عینی شاہدوں نے تصدیق کی ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 45 زخمی حاجی علاج کے بعد فارغ کر دیئے گئے ہیں جبکہ دو ابھی تک زیر علاج ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 309 لاپتہ حاجیوں کا پتہ لگا لیا گیا ہے جبکہ 20 ابھی تک لاپتہ ہیں۔

ان لاپتہ حاجیوں کی تلاش کیلئے ہمارا مشن کوشش کر رہا ہے۔ کمیٹی نے اس معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ کمیٹی نے وزارت اور دفتر خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ حج انتظامات کے حوالے سے سعودی حکومت کو تحریری تجاویز دیں۔ کمیٹی نے کہا کہ وہ سعودی حکومت کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ کمیٹی نے حج انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سانحہ منیٰ اور کرین حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے اس موقع پر فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔