پاکستان علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق تمام مکاتب فکر کے علماء اور پاکستانی قوم کی آواز ہے‘طاہر محمود اشرفی

کسی بھی مکتبہ فکر کے اکابرین کی توہین کرنے والوں اور مسلم مکتبہ فکر کو کافر کہنے والوں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے‘چیئرمین پاکستان علماء کونسل

منگل 13 اکتوبر 2015 20:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین طاہر محمو د اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق تمام مکاتب فکر کے علماء اور پاکستانی قوم کی آواز ہے ، کسی بھی مکتبہ فکر کے اکابرین کی توہین کرنے والوں اور مسلم مکتبہ فکر کو کافر کہنے والوں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے ، جلوس ، جلسوں اور مجالس کی حفاظت کے لیے حکومت اور ذمہ داران مکمل تعاون کریں ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ہونے والے مختلف مکاتب فکر کے اجلاس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس کی صدارت پاکستان علما ء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ، مولانا محمد خان لغاری ، قاضی عبد القدیر خاموش ، حافظ محمد امجد ، علامہ عبد الحمید صابری ، مولانا طاہر عقیل ، مولانا نعمان حاشر ، علامہ شبیر احمد عثمانی ، ڈاکٹر احمد علی سراج ، علامہ غضنفر عباس نے کہا کہ ملت اسلامیہ کو ا س وقت وحدت کی ضرورت ہے اور پاکستان کی عوام اور علماء کو ہر قسم کے فروعی اختلافات ختم کر کے وطن عزیز پاکستان کی بقاء اور سلامتی کے لیے متحد ہو جانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ مذہبی قوتوں اور عوام الناس کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے انتشار پھیلانے والے عناسر پر پابندی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن بلا جواز اور بلا سبب پابندیاں لگانے سے گریز کیا جائے ۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متفقہ ضابطہ اخلاق اسلامی نظریاتی کونسل کے آئندہ اجلاس میں منظور ی کے لیے پیش کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ سعودی ہیں اور نہ ایرانی ہمیں مسلمان اور پاکستانی بن کر سوچنا ہو گا ۔ ہمیں پاکستان کی سلامتی اور استحکام عزیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی مصالحتی کونسل محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے لیے ضلع سے لے کر صوبہ تک بھرر پور کام کر رہی ہے اور امن و امان کے لیے صوبائی حکومتوں کا کردار قابل تحسین ہے۔

متعلقہ عنوان :