پاکستان اور ترکی دہشت گردی کا شکار ہیں، ایئر چیف مارشل سہیل امان کا بذاتِ خود آپریشنز میں حصہ لینا خوش آئیند ہے
سینیٹر مشاہد حسین کی زیرقیادت سینیٹ دفاع کمیٹی کا پی اے ایف بیس مصحف سرگودھا کا دورہ پاک ترک مشترکہ فضائی مشقوں کا مشاہدہ، ترک پائلٹس سے اظہارِ یکجہتی
منگل 13 اکتوبر 2015 20:51
اسلام آباد /سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے پاکستان اور برادر دوست ملک ترکی کے مابین دفاعی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک دہشت گردی کا شکار ہیں، ترکی میں حالیہ بزدلانہ حملہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سینیٹ دفاعی کمیٹی کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے پاکستان ایئرفورس بیس مصحف سرگودھا کے دورے کے دوران ترک پائلٹس سے گفتگو میں کیا، پاکستان اور ترکی کی مشترکہ فضائی مشقوں کا مشاہدہ کرنے کیلئے آمد پرسرگودھاایئربیس آمد پر ایئر وائس مارشل جواد اور ایئرآفیسر کمانڈنگ اینڈایئر کموڈر عامر کی جانب سے سینیٹ وفد کا پرجوش خیرمقدم کیا گیا۔
اس موقع پر وفد کو پاکستان ایئرفورس کی جانب سے دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے مختلف اقدامات پر بریفنگ دی گئی، سینیٹر مشاہد حسین نے پی اے ایف کی ملکی سالمیت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کو دفاعِ وطن کیلئے کلیدی نوعیت کا قرار دیا، سینیٹر مشاہد کا کہنا تھا کہ ایئرچیف مارشل سہیل امان کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی کیلئے بذاتِ خود آپریشنز میں حصہ لینا خوش آئیند ہے،اس موقع پر انہوں نے جنگ ستمبر اوراکہتر کی جنگ کے تناظر میں ایئر فورس کے سربراہان ایئر مارشل اصغرخان، نورخان، ذوالفقارعلی خان کی اعلیٰ خدمات کواحسن الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.