پنجاب میں صحت کے مسائل جوں کے توں ہیں ‘حکومت صرف دعوؤں اور نعروں پر انحصار کر رہی ہے ‘پنجاب کے ہسپتالوں میں کہیں ڈاکٹر نہیں، کہیں دوائی نہیں ہے

پیپلز پارٹی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عابد حسین صدیقی کاپنجاب میں سرکاری ہسپتالوں کی خستہ حالی پررد عمل

منگل 13 اکتوبر 2015 20:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عابد حسین صدیقی نے پنجاب میں سرکاری ہسپتالوں کی خستہ حالی پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب میں صحت کے مسائل جوں کے توں ہیں حکومت صرف دعوؤں اور نعروں پر انحصار کر رہی ہے پنجاب کے ہسپتالوں میں کہیں ڈاکٹر نہیں، کہیں دوائی نہیں ہے، کہیں ٹیسٹ نہیں ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں بھی پیسے دینے پڑتے ہیں، حکمرانوں کی جانب سے صحت کے شعبے کو اولین ترجیح دینے کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں لاہور کے مختلف ہسپتالوں میں کئی برسوں قبل شروع ہونے والے منصوبے تاحال پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں صحت پر اٹھنے والے کل خرچ کا 73 فی صد حصہ لوگ اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، جب کہ بقیہ 27 فیصد میں فلاحی ادارے اور پرائیویٹ ادارے بھی شامل ہیں اور حکومت کا حصہ انتہائی کم ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی حکومت کا صحت پر فی کس خرچہ صرف چھ ڈالر ہے، حالانکہ عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کو صحت پر فی کس 35 سے 50 ڈالر خرچ کرنے چاہیں۔

متعلقہ عنوان :