قبائلی عوام کو ان کے سیاسی ،آئینی اور انسانی حقوق دلانے کے لئے اسلام آباد کے حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے سے دریغ نہیں کروں گا،قبائلی عوام ترقی اور خوشحالی اور امن چاہتے ہیں ،بہت جلد وفاقی دارالحکومت میں قبائل کا گرینڈ جرگہ بلاؤں گا، قبائلی علاقوں میں آپریشنوں کے دوران مسمار کیے جانے والے گھروں اور دیگر املاک کا معاوضہ ادا کیا جائے

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا مہمند ایجنسی کے دورے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب

منگل 13 اکتوبر 2015 20:45

مہمندایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کو ان کے سیاسی ،آئینی اور انسانی حقوق دلانے کے لئے اسلام آباد کے حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے سے دریغ نہیں کروں گا۔قبائلی عوام ترقی اور خوشحالی اور امن چاہتے ہیں ،بہت جلد وفاقی دارالحکومت میں قبائل کا گرینڈ جرگہ بلاؤں گا،جو قبائلی عوام کو ان کے حقوق دلانے کی جدوجہد کا نقطہ آغاز ہوگا پوری قبائلی پٹی میں نہ کوئی میڈیکل کالج ہے اور نہ انجنیئرنگ یونیورسٹی اور نہ ہی پینے کا صاف پانی میسر ہے،نوجوان روزگار کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔

میں پوچھتا ہوں کہ قبائل کے نام پر آنے والے اربوں ڈالر کن کی جیبوں اور بیرون ملک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے ، قبائلی علاقوں میں آپریشنوں کے دوران مسمار کیے جانے والے گھروں اور دیگر املاک کا معاوضہ ادا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل امیر جماعت ا سلامی منتخب ہونے کے بعد مہمند ایجنسی کے اپنے پہلے دورے کے موقع پر غازی بیگ کے مقام پر ایجنسی کی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔

قبل ازیں مہمند ایجنسی پہنچنے پر امیر جماعت اسلامی کا یکہ غنڈ ،غلنئی میاں منڈی اور راستے میں دیگر مقامات پر بھر پور استقبال کیا گیا اور جگہ جگہ ہزاروں کی تعداد میں قبائلی عوام سڑک کی دونوں جانب اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے موجود تھے ۔جگہ جگہ قبائلی زعماء اور مشران نے امیر جماعت اسلامی کو ہار پہنائے اور ان کے قافلے پر گل پاشی کی۔

امیر جماعت اسلامی نے گاڑی سے نکال کر اورہاتھ ہلا کر قبائلی عوام کے نعروں کا جواب دیا۔بہت سے مقامات پر آرائشی گیٹ بھی بنائے گئے تھے اور یکہ غنڈ سے جلسہ گاہ تک کے پورے علاقے کو جماعت اسلامی کے جھنڈوں سے سجایا گیا تھا۔اس موقع پر جماعت اسلا می خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان،حلقہ قبائل کے امیر ہارون الرشید، حلقہ قبائل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منصف خان مہمند،صوبہ خیبر پختونوا کے سیکرٹری اطلاعات اسرار اﷲ ایڈووکیٹ اور مہمند ایجنسی کے امیر ملک سعید خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

جلسہ گاہ پہنچنے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو روایتی کلا پہنایا گیا اور فضا مرد مومن مرد حق سراج الحق سراج الحق کے نعروں سے گونج اٹھی ۔انہوں نے کہاکہ بند سکو ل اور تعلیمی ادارے کھولے جائیں۔ قبائل اسلام اور پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور قبائلی عوام نے بانی پاکستان قائداعظم سے کیے گئے اپنے تمام وعدے پورے کیے لیکن گزشتہ68بر س میں ہمارے حکمرانوں نے قبائلی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کچھ نہیں کیا البتہ انھیں دکھ ضرور دیے، صرف ایک اﷲ سے ڈرتا ہوں اور اﷲ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا ہوں اور نہ کسی کے آگے جھکتا ہوں۔

قبائلی عوام کو ان کے حقوق دلا کر دم لوں گا۔ اب انھیں صرف آزاد قبائل کہہ کر ورغلایا نہیں جا سکتا۔ انھیں ملک کے دیگر علاقوں کے شہریوں کی طرح برابر کے حقوق دینے ہوں گے۔مہمند ایجنسی آمد پر غیر ت مند قبائل کی طرف سے شاندار استقبال پر ان کا مشکور ہوں۔ملک کوجاگیرداروں ،سرمایہ داروں اور کرپٹ مافیا کے چنگل سے نجات دلانے کے لیے کمر کس لی ہے۔

ملک بھر کے غریب مزدور ،نوجوان طالب علم اور خواتین جماعت اسلامی کے پرچم تلے متحد ہو جائیں تو ملک میں اسلامی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔اس موقع پر ہزاروں پر جوش قبائلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ قبائلی عوام کو انگریز زیر نہیں کرسکا اور یہ قبائلی عوام ہی ہیں، جنھوں نے بغیر تنخواہ کے سپاہیوں کا کرداد ادا کرتے ہوئے ہمیشہ پاکستانی سرحدات کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ صرف جماعت اسلامی ہے جو اس ملک کو اہل ،دیانت دار اور تجربہ کار قیادت فراہم کر سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام تر قیادت عوام سے ہی ابھری ہے اور ہم عوامی مسائل کو سمجھتے بھی ہیں اور ان کو حل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں انھوں نے کہاکہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ ہماری قبائلی مائیں اور بہنیں پانی کے مٹکے سروں پر اٹھائے میلوں کا سفر کرتی ہیں۔

مہمند ایجنسی میں تعلیمی ادارے ویران اور تباہ ہو چکے ہیں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اور قبائلی عوام کو علاج کے لئے میلوں کا سفر کرکے پشاور جانا پڑتا ہے۔انھوں نے کہا کہ قبائل ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں اور اپنے بچوں کے ہاتھ میں کتاب دیکھنا چاہتے ہیں انھوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت نے گزشتہ بجٹ میں قبائلی عوام کی تراقی کے لیے صرف18کروڑ روپے رکھے ہیں جن سے ایک بڑی سڑک بھی نہیں بن سکتی ۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے ایک بڑا مالیاتی پیکیج دیا جائے اور انھیں زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی دینے کے لیے وسائل فراہم کئے جائیں، انھیں تعلیم اور صحت کی سہولیات مہیا کی جائیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی برسر اقتدار آکر میٹرک تک مفت تعلیم کا انتظام کرے گی ،ہسپتالوں میں غریبوں کا مفت علاج ہوگا۔

اور ہر نوجوان کو روزگار کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور بے گھر افراد کو چھت کی فراہمی حکومت فراہم کرے گی۔انھوں نے کہا کہ وہ ظلم و جبر کی زنجیریں توڑنے کے لئے میدان میں نکلے ہیں۔ غریب عوام ہمارا ساتھ دیں۔ ان شاء اﷲ ملک کو68سال سے لوٹنے والے جا گیرداروں ،سرمایہ داروں کی چنگل سے نجات دلا کر رہوں گا۔انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ سے تمام مسائل حل ہوں گے اور انھیں انصاف فراہم ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ خلفائے راشدین کا طرز حکمرانی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی فاٹا اور سابق ایم این اے صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہا کہ قبائلی عوام کو ان کے آئینی ،سیاسی اور انسانی حقوق سے مزید محروم نہیں رکھا جا سکتا۔اور جماعت اسلامی نے قبائلی عوام کے حقوق کے لیے عظیم الشان جدو جہد کا آغاز کر دیا ہے اورا سلام آباد میں قبائل کا گرینڈ جرگہ ہوگا اور قبائلی عوام امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں اپنے حقوق کی جد وجہدکو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

قبائلی عوام کے حقوق کے لیے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ملک سعید خان مہمند نے مطالبہ کیا کہ مہمند ایجنسی کی مین شاہراہ کی تعمیر پر کام کا دوبارہ آغاز کیا جائے۔ایجنسی میں تمام بند تعلیمی ادارے کھولے جائے۔ ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال میں صحت کی تمام تر سہولیات مہیا کی جائیں ۔گزشتہ آپریشنوں کے دوران قبائلی عوام کے گھروں اور املاک کو پہنچنے والا نقصان کا معاوضہ ادا کیا جائے اور مہمند ایجنسی میں گرفتار کیے جانے والے بے گناہ قبائلیوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور بلا وجہ پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کیا جائے۔