کالا باغ کے حق میں ہیں ،صرف ڈیموں کی تعمیر سے ہی لوڈشیڈنگ پر قابو اور سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ،چوہدری محمد نواز

کالا باغ کی مخالفت کرنیوالے پیڑ لوگ ہیں اوروہ محب وطن نہیں ہیں فیصل آباد کی صنعت و تجارت کو درپیش مسائل پر مبنی 6 نکاتی مشترکہ اعلامیہ پر عمدرآمد کیلئے حکومتی اداروں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، صحافی برادری کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا،صدر فیصل آباد چیمبر کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 20:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر چوہدری محمد نواز نے کہا ہے کہ وہ کالا باغ کے حق میں ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ صرف ڈیموں کی تعمیر سے ہی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ، کالا باغ کی مخالفت کرنے والے پیڑ لوگ ہیں اوروہ محب وطن نہیں ہیں۔ فیصل آباد کی صنعت و تجارت کو درپیش مسائل پر مبنی 6 نکاتی مشترکہ اعلامیہ پر عمدرآمد کیلئے حکومتی اداروں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاہم اس سلسلہ میں فیصل آباد کی صحافی برادری کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

وہ فیصل آباد کے صحافیوں سے تعارفی ملاقات کے دوران اٹھائے جانے والے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس سال کے دوران وہ ٹیکسیشن کے مسائل پر زیادہ توجہ دیں گے تاہم سردیوں میں گیس کی فراہمی ، 40 ۔بی اور 38 ۔بی جیسے کالے قوانین کے خاتمے برآمدی تاجروں کو ری فنڈ کی ادائیگی سمیت دیگر مسائل پر فیصل آباد شہر کی تمام تاجر تنظیموں کے درمیان مکمل اتفاق رائے سے اور کوششیں کی جائیں گی کہ ان کو جلد از جلد حل کرایا جا سکے۔

چوہدری محمد نواز نے ودہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 0.1 فیصد یا 0.2 فیصد ٹیکس کوئی بات نہیں اصل معاملہ تاجروں اور حکومتی اداروں کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔ لوگ ٹیکس نیٹ میں آنے سے اس لئے گریزاں ہیں کہ انہیں اس چکر میں پھنسا کر اس حد تک نچوڑا جاتا ہے کہ ان کا کاروبار ہی تباہ ہو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز کے دوران بعض تاجروں کو2010 کے آڈٹ کے نوٹس ملے ہیں ۔

اسی طرح برآمدات زیرو ریٹڈ ہیں مگر اب برآمدکنندگان کو بھی آڈٹ کے نوٹس ملنے شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برآمد کنندگان کے ری فنڈ کلیم حکومت کے پاس پھنسے ہوئے ہیں جبکہ وہ خود اپنے کاروبار کو چلانے کیلئے بنکوں سے قرضے لینے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ صرف ودہولڈنگ ٹیکس کا نہیں پورے ٹیکسیشن کے نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے جس کے تحت ایک دفعہ ٹیکس لے کر پچھلے تمام معاملات کو ختم کر دیا جائے ۔

اس طرح آئندہ کم از کم آئندہ 5 سالوں کیلئے اس میں صرف مخصوص شر ح سے اضافہ کیا جائے ۔ اس طرح تاجر ٹیکسوں کے چکر میں پڑنے کی بجائے اپنی پوری توجہ کاروبار پر دے سکیں گے۔ شہری ترقی کے بارے میں تاجروں کے کردار کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سینئر نائب صدر سید ضیاء علمدار حسین نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر کے پلیٹ فارم سے تاجر شہری مسائل کے حل میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے سیف سٹی پراجیکٹ ، گرین فیصل آباد اور ایئرپورٹ کی ترقی سمیت دیگر کئی سہولتوں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ شجر کاری کے حوالے سے پہلے تاجر اور صنعتکار انتظامیہ کو براہ راست عطیات دے دیتے تھے مگر اس دفعہ انہوں نے خود سرکاری سکولوں میں 3 لاکھ پودے لگوائے ہیں ۔ اسی طرح ایئرپورٹ پر بھی شجرکاری چیمبر کے تعاون سے کی گئی۔ فیصل آباد کی معاشی اہمیت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 13 ارب کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں فیصل آباد کا حصہ 7/8 ارب ڈالر ہے۔

توانائی بحران کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ پہلے فیصل آباد کو اپنے حصہ 12.47 کے بر عکس صرف 12 فیصد حصہ مل رہا تھا ۔ ہم نے کوشش کرکے پورا حصہ کیا جس کی وجہ سے گزشتہ سالوں کے برعکس اب لوڈشیڈنگ میں 2 گھنٹے کا فرق پڑا ہے۔ آخر میں نائب صدر ایوان جمیل احمد نے صحافیوں اور دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :