ذکر حسین ایمان کو تازہ کرنے کانسخہ اکسیر ہے،علامہ فرحت حسین شاہ

محرم الحرام کے حوالے سے منہاج علماء کونسل کا اجلاس ،دشمنان اسلام پر کڑی نظر رکھی جائے علماء اپنی تمام تر توانائیاں دین کی سربلندی کیلئے صرف کریں تاکہ امت زبوں حالی کی کیفیت سے نکل سکے وزیراعلیٰ جن علماء پر نقل و حمل کی پابندی لگائیں انہی سے امن کیلئے مشاورت بھی کرتے ہیں، اجلاس سے خطاب

منگل 13 اکتوبر 2015 20:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) منہاج القرآن علماء کونسل کاااہم مشاورتی اجلاس نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ ذکر حسین  ایمان کو تازہ کرنے کا نسخہ اکسیر ہے۔ علماء کرام نے ہر موقع پر امت کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیا ہے۔

باہمی فرقہ بندی ، تفرقہ پروری، تنگ نظری سے تائب ہو کر امت کے اتحاد اور اتفاق کی کوشش کرنا موجودہ دور کی اولین ضرورت بن چکا ہے۔علامہ فرحت حسین شاہ نے زور دیا کہ علماء اپنی تمام تر توانائیاں دین کی سربلندی کیلئے صرف کریں تاکہ امت زبوں حالی کی کیفیت سے نکل سکے۔محرم الحرام کے مقدس مہینے کی آمد آمد ہے علمائے کرام قوم کو حسینی  امن پسندی کا سبق دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام میں احترام انسانیت اور خانوادہ رسول کی شہادت کے حوالے سے کانفرنسز، مجالس اور سیمینارز منعقد کیے جائینگے۔ محرم الحرام میں علماء دشمنان اسلام پر کڑی نگاہ رکھیں ۔ اجلاس سے علامہ الحاج امداد اللہ نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیاسی ضرورت کے تحت محرم الحرام میں امن و امان کی بات کرتی ہے ورنہ ایسے علماء کو ٹی وی چینلز پر بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا جاتا جن کا ماضی اور حال فرقہ واریت کو فروغ دینے کی آلائشوں سے لتھڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب جن علماء پر ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں جانے اور ان کی نقل و حمل پر پابندی لگاتے ہیں انہی سے امن کیلئے مشاورت بھی کرتے ہیں جو قول و فعل کا تضاد اور نقص عامہ کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک توانا آواز اور انکی خدمات پوری دنیا میں تسلیم شدہ ہیں۔

منہاج علماء کونسل کے کسی رکن اور فارغ التحصیل پر بد سے بدترین مخالف بھی امت محمدیہ کو تقسیم کرنے یا ان میں منافرت پھیلانے کا الزام نہیں لگا سکتے۔علامہ ڈاکٹر مسعود مجاہد نے کہا کہ اہل بیت سے قلبی و روحانی عقیدت رکھنے والے کلمہ گو مسلمان ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں جو واعظوں اور خطابات میں اشتعال انگیزی کرتے ہیں اور نفرت اور تقسیم کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی چینلز کے مالکان اور ذمہ داران سے بھی اپیل کی کہ وہ اسلام کی حقیقی تعلیمات اور امن کیلئے خدمات انجام دینے والے علمائے کرام کو پروگرام میں بلائیں تاکہ سوسائٹی کو انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے پاک کرنے میں مدد مل سکے۔ اسلامیان پاکستان کو آج پیار، محبت، اتفاق ،اتحاد اور اخوت اسلامی کی ضرورت ہے۔