عزاداری میں رکاوٹیں خطرناک ہوں گی، وزیر اعلٰی پنجاب نوٹس لیں، علامہ ساجد نقوی

عزاداری کے تحفظ میں آنے والی موت سعادت اور شہادت ہے،عزادار محرم الحرام میں جلوس اور مجالس عزا کا پر وقار اہتمام کریں عزاداری کو محدود کرنے کے کسی بھی اقدا م کو قبول نہیں کریں گے، قائد ملت جعفریہ کی علامہ سبطین سبزواری سے گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 20:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ محرم الحرام کے جلوس اور مجالس عزا کا اہتمام پہلے سے زیادہ پر وقار انداز میں کیا جائے۔ کوئی کسی بھو ل میں نہ رہے،عزاداری کو محدود کرنے کے کسی بھی اقدا م کو قبول نہیں کریں گے۔ وزیر اعلٰی شہباز شریف پنجاب کے کچھ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں کا نوٹس لیں ۔

یہ ہمارا شہری حق ہے۔ اس کا ہرصورت تحفظ کریں گے۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد علی نقوی نے ہدایت کی کہ پنجاب میں ہونے والی عزاداری کے خلاف کارروائیوں کی پیش بندی کی جائے۔

(جاری ہے)

مجالس اور جلوس عزا کے بانی پولیس کے ہتھکنڈوں میں آکر کوئی ایسا معاہدہ نہ کریں ،جس سے ملت جعفریہ کے وقار اور مفادات پر مستقبل میں منفی اثرات مرتب ہو نے کا خدشہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری سید الشہدا ہماری مسلمہ رسم اور تشیع کا وقار ہے۔ اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے شیعہ علما کونسل کے رہنماو ں اور کارکنوں سے عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کے تحفظ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری تشیع کا وقار اوروجود کا مسئلہ ہے، کوئی شخص بزدلی کا مظاہرہ نہ کرے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے عزاداری کے لئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے ، کبھی پشت پر نہیں ہمیشہ سینے پر گولی کھائی ہے۔

پنجاب سے عزاداری کے راستوں میں مختلف حیلے بہانوں سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی سازشیں خطرناک ہوں گی۔ ہمیں کسی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کیا جائے۔ شہیدوں اور غازیوں کی تاریخ رکھتے اور خطرات سے کھیلنے کے عادی ہیں۔کوئی ریاستی جبر ہمیں غم حسین سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے وزیر اعلٰی شہباز شریف سے پنجاب کے کچھ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں کا نوٹس لے کر انہیں دور کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا ہے کہ یہ ہمارا شہری اور آئینی حق ہے۔

اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عزاداری کے تحفظ میں آنے والی موت سعادت اور شہادت ہے۔ جس سے ملت جعفریہ کی تاریخ بھری پڑی ہے۔ اور پاکستان کی فضائیں اس بات کی گواہ ہیں کہ ہم نے جانوں کو نہیں اصولوں کو عزیز رکھا ہے۔ سر جھکا کر نہیں سر اٹھا کر اور کٹاکر چلنے والے ہیں۔ قائد ملت جعفریہ نے علما، خطبا اور ذاکرین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے خطابات میں اتحاد امت کو فروغ دیں۔ متنازع باتوں سے گریز کریں ۔ کسی مسلک کے مقدسات کی توہین نہ کریں۔ اتحاد بین المسلمین کی فضا کو برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :