سی ڈی اے انتظامیہ نے غیر قانونی الاٹمنٹ لیٹر اجراء سکینڈل میں ملوث آفیسر کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ڈی تھری کی حساس ترین سیٹ پر تعینات کردیا

منگل 13 اکتوبر 2015 20:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے ) کی انتظامیہ نے سیکٹر آئی ایٹ کے اربوں روپے مالیت کے پلاٹوں کے غیر قانونی الاٹمنٹ لیٹر جاری کرنے کے سکینڈل میں ملوث اور مبینہ طورپر غیر قانونی اپ گریڈیشن حاصل کرنے والے آفیسر کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ڈی تھری کی حساس ترین سیٹ پر تعینات کردیا ہے ۔ تین سال قبل سی ڈی اے کے شعبہ اسٹیٹ ون میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعینات علی مصطفی بخاری اور ڈائریکٹر نوید الحق نے سیکٹر آئی ایٹ میں چائنہ کٹنگ کے ذریعے ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کو ان کے کوٹے سے زائد پلاٹوں کی الاٹمنٹ کردی تھی نہ صرف یہ بلکہ سوک باڈی کے افسران جن میں ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کی تعداد زیادہ تھی کو بھی چائنہ کٹنگ کے ذریعے پلاٹوں کے الاٹمنٹ لیٹر سیکٹر آئی ایٹ میں جاری کردیئے گئے تھے اربوں روپے مالیت کے ان پلاٹوں کی الاٹمنٹ جاری کرنے کیلئے مذکورہ دونوں افسران نے مبینہ طورپر کروڑوں روپے کی رشوت وصول کی تھی انہی غیر قانونی الاٹمنٹ کے باعث ڈائریکٹر نوید الحق اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر علی مصطفی بخاری پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ایف آئی آر کا اندراج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا تھا جس کے بعد علی بخاری نے وعدہ معاف گواہ بنتے ہوئے تمام جرائم کا اعتراف کرکے اپنی جان بچالی اسی طرح ایک اور کیس میں علی بخاری نے سابقہ ڈی ڈی ایچ آر ڈی اور موجودہ ڈائریکٹر ایڈمن صفدر شاہ کی مدد سے مبینہ طور پر غیر قانونی اپ گریڈیشن بھی حاصل کی ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ڈی تھری کی حساس ترین سیٹ پر کرپشن اور غیر قانونی ترقی میں مبینہ طور پر ملوث آفیسر کی تعیناتی سی ڈی اے انتظامیہ کی ترجیحات پر ایک بڑا سوالیہ نشان دکھائی دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

آن لائن نے موقف کیلئے سی ڈی اے کے اکلوتے ترجمان رمضان ساجد سے رابطہ کیا تو سابقہ روایات کے مطابق موصوف کا نمبر بند پایا گیا جس کے باعث رابطہ ممکن نہ ہوسکا

متعلقہ عنوان :